کبیروالا میں ماں‘ بیٹی کا قتل‘ پولیس ملزموں کوبچانے کیلئے متحرک

کبیروالا میں ماں‘ بیٹی کا قتل‘ پولیس ملزموں کوبچانے کیلئے متحرک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کبیروالا(تحصیل رپورٹر) مدعی مقدمہ اور ملزم کے مبینہ باہمی گٹھ جوڑ سے جائیداد ہتھیانے کیلئے ماں بیٹی کا غیرت کے نام پر قتل کیا گیا پولیس تھانہ نواں شہرکو50سے زائد اہل علاقہ نے مقتولین کے باکردار ہونے کا تحریری بیان دیدیا۔تفصیل کے مطابق 19اپریل2020ء کو موضع کوڈے واہی تحصیل کبیروالا میں پونے 8بجے شب ملزم محمد صادق نے اپنی بیوی کرن شہزادی (بقیہ نمبر12صفحہ6پر)
کو کسی دوسرے شخص کے ساتھ ناجائز تعلقات کے شک میں اور بیٹی کو بچانے کیلئے مزاحمت کرنے پر اپنی ساس کو کلہاڑی کے پے در پے وار کرکے قتل کردیا تھا،جس کا مقدمہ پولیس تھانہ نواں شہر نے مقتولہ پروین بی بی کے سوتیلے بیٹے اور مقتولہ کرن شہزادی کے سوتیلے بھائی محمد جاوید کی مدعیت میں بجرم 302،311کے تحت مقدمہ نمبر164/20درج کرلیا۔گزشتہ روز پولیس تھانہ نواں شہر کو حصول انصاف کیلئے دی گئی تحریری درخواست میں متقولہ پروین بی بی کے شوہر ممتاز حسین کے منہ بولے بھائی مہر نذیر احمد کھنڈواسکنہ کوڈے واہی نے موقف اختیار کیا ہے کہ پروین بی بی کے شوہر ممتاز حسین کی پہلی بیوی علیحدگی اختیار کرکے دوسری شادی کرلی تھی،جس کے بطن سے پیدا ہونیوالا محمد جاوید کو ممتاز حسین کی دوسری بیوی پروین بی بی نے اپنا بیٹا سمجھ کر پالا تھا جبکہ پروین بی بی کی ممتاز حسین سے ایک بیٹی کرن شہزادی پیدا ہوئی۔مقتولہ پروین بی بی نرس تھی جبکہ اسکی مقتولہ بیٹی کرن شہزادی ایک نجی سکول میں معلمہ تھی،جس کی شادی7ماہ قبل احمد پور سیال کے رہائشی محمد صادق حسین کے ساتھ ہوئی۔مدعی مقدمہ محمد جاوید اکثر وبیشتر اپنی سوتیلی والدہ سے نقدی،رہائشی مکانات،قیمتی جانور،زیورات ہتھیانے کے لئے مختلف حیلے بہانوں سے تقاضے کرتا رہتا۔متقولہ کرن شہزادی اپنے شوہر محمد صادق حسین کی مبینہ غیر اخلاقی سرگرمیوں سے تنگ آتے ہوئے روٹھ کر اپنی والدہ کے ہاں آئی ہوئی تھی۔مدعی مقدمہ محمد جاوید نے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے مقتولہ کرن شہزادی کے شوہر محمد صادق حسین کے کان اپنی سوتیلی بہن کے خلاف مبینہ طور پر بھرنا شروع کردئیے۔درخواست گزار کے موقف کے مطابق وقوعہ کے روز ملزم محمد صادق حسین،مدعی مقدمہ محمد جاوید اور گواہان دلمیر اور مظہر ایک ساتھ گھومتے پھرتے رہے ہیں،جس کا مقصد مبینہ طورپر ماں بیٹی کو انجام تک پہنچانے کی منصوبہ کرنا تھا۔مذکورہ قتل کی واردات کا سارا ملبہ گرفتار ملزم محمد صادق حسین پر ڈالا گیا ہے جبکہ واردات اور واقعات کے حقائق ایک سے زائد ملزمان کے ملوث ہونے کے اشارے دے رہے ہیں۔درخواست گزار اور اہل علاقہ کے مطابق غیرت کے نام ہونیوالی قتل کی یہ سنگین واردات مدعی مقدمہ اور ملزم کے باہمی گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے،جس مقصد مبینہ طور پر مقتولین کی جائیداد ہتھیانا ہے۔درخواست گزار مہر نذیر احمد کی مذکورہ تحریری درخواست میں 50سے زائد اہل علاقہ نے اپنے نام،موبائل فونز کے ساتھ انگوٹھا جات ثبت کرکے مہر نذیر احمد کے موقف اور مقتولین کے اچھے کردار کے مالک ہونے کی تصدیق کی ہوئی۔گورنر پنجاب اور دیگر حکام بالا کے نام حصول انصاف کیلئے تحریری درخواست میں پولیس تھانہ نواں شہر پر مقتولین کے سودا کرنے اور گرفتار ملزم محمد صادق حسین کے ساتھ سازباز ہونے کے خدشات کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔اہل علاقہ اور درخواست گزار نے وزیر اعلیٰ پنجاب،آئی جی پنجاب،ریجنل پولیس آفیسر اور ڈی پی او خانیوال سے صورت حال کا نوٹس لینے،قانون اور میرٹ پر حقائق کی روشنی میں مذکورہ مقدمہ کی تفتیش کسی ایماندار اور غیر جانبدارپولیس افسر سے کرانے اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو منظر عام پر لاکر کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔