صوبائی حکومت کا لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کر کے قرنطینہ مراکز منتقل کرنے کا فیصلہ
کوئٹہ (ویب ڈیسک) بلوچستان حکومت نے گھر سے باہر نکلنے والوں کے لیے منہ ڈھانپنا لازمی قرار دے دیا جبکہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کر کے قرنطینہ مراکز منتقل کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں لاک ڈاؤن برقرار ہے، لاک ڈائون کی خلاف ورزی پر 2 ہزار 700 دکانوں کو سیل کیا جا چکا ہے۔شہر میں تمام تجارتی و کاروباری مراکز اور دکانیں بند ہیں، صرف اشیائے خور و نوش، سبزی، کریانہ اور گوشت کی دکانیں کھلی ہیں۔لاک ڈاؤن میں شہر میں میڈیکل اسٹور اور پٹرول پمپ کھلے ہیں تاہم مقامی اور دیگر علاقوں کو جانے والی ٹرانسپورٹ سروس معطل ہے۔
دوسری جا نب صوبائی ترجمان نے بتایا ہے کہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ میں اب تک لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی پر 2 ہزار 700 دکانیں سیل کی جا چکی ہیں، اگر عوام نے تعاون نہ کیا تو صوبے میں مکمل لاک ڈاﺅن کی طرف بھی جاسکتے ہیں۔بلوچستان حکومت کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت نے لاک ڈاﺅن کی خلا ف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کر کے قرنطینہ مراکز منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لاک ڈاﺅن میں ضرورت کے تحت باہر نکلنے والوں کے لیے منہ ڈھانپنا لازمی ہے۔