حکومت کی ڈاکٹرطاہرالقادری کو پنجاب میں گورنر راج کے نفاذ کی پیشکش
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے عوامی تحریک کے سر براہ ڈاکٹر طاہر القادری کو منانے کے لیے ہرطرح کے ہتھکنڈے آزماناشروع کردیئے ہیں اور اب انکشاف ہواہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات یقینی بنانے کے لیے پنجاب میں گورنر راج نافذ کرنے کی پیشکش بھی کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایک وفاقی حکومتی افسر نے انکشاف کیاہے کہ طاہر القادری کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے استعفے کے مطالبے کے ردعمل میں صوبے میں گورنرراج کے نفاذ کی پیشکش کی گئی تاکہ وہ تحقیقات کے دوران اپنے اثرورسوخ کا استعمال نہ کرسکیںاورآئین کے آرٹیکل 234 کے تحت صدر مملکت صوبے میں دوماہ کے لیے گورنر راج نافذ کرسکتے ہیں اورپارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی منظوری سے گورنر راج کی دو ماہ کی مدت میں مزید دو ماہ کی توسیع ہوسکتی ہے تاہم اسے چھ ماہ سے زائد نافذ نہیں رکھا جاسکتا۔
نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر افسر کا کہنا تھا کہ مجوزہ پیشکش کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری کے قابل اعتبار گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور تحقیقات کی نگرانی کرتے اور قصوروار ثابت نہ ہونے کی صورت میں وزیراعلیٰ اور صوبائی اسمبلی کو بحال کردیا جاتاجبکہ حکومت پہلے ہی ڈاکٹر قادری کے سانحے کی ایف آئی سے متعلق مطالبے کو منظور کرچکی ہے۔
مقامی میڈیا نے مذکورہ افسر کے حوالے سے بتایاکہ چین کے دورے سے قبل ہی شہباز شریف استعفے کے لیے تیار تھے تاہم مسلم لیگ نواز کے کچھ رہنماﺅں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے منفی پیغام پہنچے گا جبکہ اس کے بدلے گورنر راج نافذ کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔