ہیڈ اسلام سے پانی کا اخراج نہ بڑھایا گیا تو بڑی تباہی کا خطرہ موجود ہے‘ ظہور الحسن
لڈن (نامہ نگار)سند ھ طاس واٹرکونسل پاکستان کے چیئر مین عالمی پانی اسمبلی کے چیف کوارڈینٹر حافظ ظہورالحسن نے کہا کہ کشمیر کی لہو لہان کہانی کے ساتھ بھارت لائن آف کنٹرول پر جنگی صورت حال پیدا کرنے اور پاکستان کی طرف بہنے والے دریاﺅںکا پانی پاکستان کے خلاف بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کے منصوبوں پر دن رات کام کر رہا ہے اس صورتحال کے پیش نظربھارت نے دریائے ستلج میں اچانک پانی کاایک بہت بڑا ریلا چھوڑکرپاکستان پر انتہائی خطرناک آبی حملہ(بقیہ نمبر41صفحہ12پر )
کردیا جس سے جنوبی پنجاب کے اہم زرعی اضلاع قصور،پاکپتن،بہاولنگر ،بہاولپور،لودھراںاوروہاڑی بڑے سیلاب کی لپیٹ میں آگئے ہیں جس سے ہزاروں ایکڑ کھڑی فصلیںاور سینکڑوں دیہات سیلاب کی نظر ہوجائیں گے اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوج بھی طلب کر لی گئی لیکن دشمن کا یہ آبی حملہ ناکام بنانے کا واحد حل یہی ہے کہ ہیڈ اسلام سے پانی کا اخراج سو فیصد بڑھادیا جائے ہیڈاسلام پر پانی روکنے سے ضلع وہاڑی کا نشیبی علاقہ خطرناک سیلاب کی زد میں آگیا ہے جس سے عاکو کا ،جودھیانہ،مجیدکے،ساہوکا ،بھٹیاں ،گھائی شاہ،لکھاسلدیرا،کوڑابھوتنا،بھنڈی جتیرانوبرآمد ،میاں پور،مہروبلوچ،اور لڈن کے نواحی علاقہ پانی کی لپیٹ میں ہیں اگرچہ فی الفورہیڈاسلام سے پانی کا اخراج نہ بڑھایا گیا تو بڑی تباہی کا خطرہ ہے انہوں نے ڈپٹی کمشنر ملتان اور وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ قصور سے لودھراں تک اس علاقہ کو بچانے کیلئے فی الفورہیڈاسلام کا فلو سو فیصد بڑھا یا جائے چونکہ ابھی تک ہیڈ گنڈاسنگھ والا یہ خطرہ موجود ہے ۔
ظہور الحسن