تحریک انصاف کی حکومت کا پہلا سال بجٹ خسارہ 30445ارب،شرح نمو8.9فیصد رہی،وزارت خزانہ
اسلام آباد (آن لائن) وزارت خزانہ نے پاکستان کی تاریخ کا بلند ترین بجٹ خسارہ تحریک انصاف کی حکومت کا مالی سال 2018-19 قرار دیدیا،جس میں 8.9فیصد شرح نمو بجٹ خسارے کا سامنا وطن عزیز کو کرنا پڑا۔تفصیلات کے مطابق منگل کے روز وزارت خزانہ نے مالی سال 2018-19کی حیران کن آمدن اور اخراجات کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کا مالی سال 2018-19کا بجٹ خسارہ 8.9فیصد رہا، جو کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ خسارہ ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔وزارت خزانہ کے مطابق پچھلے سال بجٹ خسارہ 30445ارب روپے رہا،جس میں دفاع پر 1164ارب روپے خرچ ہوئے اور سود کی ادائیگی پر 2091ارب روپے سے زائد کی رقم خرچ ہوئی،بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے بیرونی ذرائع سے 416ارب روپے حاصل کئے گئے اور اس کے علاوہ بجٹ خسارے کی کمی پر قابو پانے کیلئے مقامی بینکوں سے بھی3028ارب روپے کے قرض لئے گئے،جس کے بعد پاکستان کی جی ڈی پی 38559ارب روپے ہو گئی حالانکہ گزشتہ مالی سال پیٹرولیم لیوی کی مد میں 206ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوئی اور وفاقی ترقیاتی پروگرام کیلئے گزشتہ سال صرف502ارب روپے خرچ کئے گئے حالانکہ چاروں صوبوں نے 138ارب روپے کا بجٹ سرپلس دیا جس میں پنجاب48ارب،سندھ56ارب،خیبرپختونخوا17ارب اور بلوچستان کا بھی 17ارب روپے سر پلس بجٹ شامل ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پیپلز پارٹی کے آخری سال میں 8.8فیصد بجٹ خسارہ تھا لیکن اب تحریک انصاف کی حکومت نے پیپلز پارٹی کا ریکارڈ توڑ کر ملکی تاریخ کا بجٹ خسارہ 8.9فیصد کیا۔
بجٹ خسارہ