اترپردیش، ریپ کے سینکڑوں الزم، سابق ایم پی نے پرد ہ فاش کرنیوالی طالبہ کو اغوا کرلیا

اترپردیش، ریپ کے سینکڑوں الزم، سابق ایم پی نے پرد ہ فاش کرنیوالی طالبہ کو ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اترپردیش(مانیٹرنگ ڈیسک)حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے بے لگام کارکنوں نے اپنے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے کی خاطر قتل و غارت اور اغوا کو معمول بنا لیا،ایسا ہی واقعہ گزشتہ روز پیش آیا جب قانون کی ایک طالبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کے سربراہ اور بھارتی جنتا پارٹی کے سابق ایم پی کی لڑکیوں کیساتھ بد اخلاقی پر آواز اٹھائی تو اسے دن دیہاڑے اغوا کر لیا گیا،جس کیخلاف پورا بھارتی میڈیا ایک مرتبہ پھر چیک اٹھا۔بتایا گیا ہے کہ 23 سالہ قانون کی طالبہ جو کہ سوامی سکھ دیو آنند پوسٹ گریجویٹ لاء کالج میں زیر تعلیم ہے، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں بھارتی جنتا پارٹی کے سابق ایم پی اور انتظامی کمیٹی کے سربراہ سوامی چن میا آنند کیخلاف غیر قانونی اقدامات اور لڑکیوں کی زندگی برباد کرنے سے متعلق الزامات عائد کئے،ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے فوری بعد ہفتے کی شب اسے اغوا کر لیا گیا،مغوی کے والد کی جانب سے درخواست کے باوجود پولیس نے سیاسی اثر رسوخ کے باعث مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ مغوی لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ اسکی بیٹی کو کالج کے کیمپس میں رکھا گیا ہے اور اس کی زندگی کو شدید خطرہ ہے،یوگی جی اور مودی سے التجا ہے کہ اس کی بیٹی کو بچایا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس اسی سوامی کیخلاف ریپ کے 2011 کیس سامنے آئے تھے،جس کیخلاف عدالت میں رٹ دائر کی گئی تھی جنہیں مسترد کر دیا گیا تھا۔
شیطان سوامی

مزید :

علاقائی -