سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر ماہانہ کتنا معاوضہ وصول کرتے تھے، مصباح کو کتنا معاوضہ دینے کی بات ہو رہی ہے اور انہوں نے تاخیر سے درخواست کیوں جمع کروائی؟ حیران کن انکشاف سامنے آ گیا

سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر ماہانہ کتنا معاوضہ وصول کرتے تھے، مصباح کو کتنا ...
سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر ماہانہ کتنا معاوضہ وصول کرتے تھے، مصباح کو کتنا معاوضہ دینے کی بات ہو رہی ہے اور انہوں نے تاخیر سے درخواست کیوں جمع کروائی؟ حیران کن انکشاف سامنے آ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2019ءمیں ناقص کارکردگی پر ہیڈکوچ مکی آرتھر سمیت بیشتر سپورٹنگ سٹاف کے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اشتہار جاری کیا جس کے بعد اب نئے کوچز کی تلاش جاری ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے اپنی درخواست آخری دن جمع کرائی، اس دوران قیاس آرائیوں پر وہ یہی کہتے رہے کہ ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کی جانب سے درخواست جمع کرانے میں تاخیر کی 2 اہم وجوہات تھیں۔
سابق کپتان پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ذمہ داری نہ نبھانے کی شرط سے متفق نہیں جبکہ بورڈ مصباح الحق کے چیک پربڑی رقم لکھنے میں بھی ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔مصباح سے کہا گیا کہ اب جو بھی ہیڈ کوچ، سلیکٹر یا کسی اور عہدے پر فائز ہوا وہ پی ایس ایل سمیت کسی دوسری جگہ کام نہیں کر سکے گا حالانکہ سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر، باﺅلنگ کوچ اظہر محمود اور چیف سلیکٹر انضمام الحق سمیت کئی دیگر حکام مختلف فرنچائزز کیلئے بھی خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔
پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے واضح کردیا تھا کہ یہ سلسلہ برقرار نہیں رہے گا اور نئے معاہدوں میں اس حوالے سے شق بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ماضی میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹائٹل فتوحات میں کردار نبھانے والے مصباح الحق رواں برس پشاور زلمی کیلئے ایکشن میں دکھائی دئیے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل5 میں بھی بعض فرنچائزز ان کی خدمات بطور مینٹور لینے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ معاوضے کی وجہ سے بھی ڈیڈ لاک پایا جا رہا ہے، پی سی بی عموماً ملکی کوچز کو غیرملکیوں کے برابر معاوضہ نہیں دیتا اور مصباح الحق اس معاملے پر مختلف رائے رکھتے ہیں۔ سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو ماہانہ 20 ہزار ڈالر ( تقریباً 32 لاکھ روپے ) ماہانہ معاوضہ ملتا تھا اور بورڈ اتنی رقم کسی صورت پاکستانی کوچ کو نہیں دے گا اور یہی وجہ ہے کہ مصباح کے معاملے میں کوئی درمیانی راہ نکالنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بورڈ سے انہیں شایان شان معاوضہ نہیں ملا اور وہ قومی کوچنگ کی وجہ سے پی ایس ایل کنٹریکٹ سے بھی محروم رہ گئے تو انہیں دہرا نقصان ہوگا، اسی لئے درخواست دینے میں تاخیر ہوئی البتہ حکام نے ان پر زور دیا کہ وہ اپلائی کر دیں باقی باتیں بعد میں طے کر لیں گے اور ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کوئی دوسرا مناسب آپشن نہ ملنے پر ہی پی سی بی نے مصباح کے حوالے سے فیصلہ کیا تھا اور ان کو ذہن میں رکھ کر ہی اشتہار جاری کیا۔

مزید :

کھیل -