ماموں کانجن: دوہرے قتل کا تین بھائیوں کیخلاف اغواء کامقدمہ درج
ماموں کانجن(نمائندہ پاکستان) ماموں کانجن میں مبینہ طور پر قتل ہونے والے جوڑے کا تین بھائیوں کے خلاف ایڈیشنل سیشن جج کے حکم پر لاہور میں اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا ملزمان کے مطابق انہوں نے اپنے بہنوئی خالد محمود اور بہن سمیراکو قتل کرنے کے بعدانکی لاشیں دریائے راوی میں بہا دی تھیں فیض پور خورد فیروزپور کے رہائشی شبیر احمد نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کے حکم پر تھانہ اسلام پورہ لاہور میں مقدمہ درج کرایا کہ تھانہ ماموں کانجن کے علاقہ دربار پیر صلاح الدین کے رہائشی تین بھائیوں سجاد زاہد کاشف سمیت پانچ افراد نے اسلحہ کے زور پر خالد محمو د اور اسکی اہلیہ سمیرا بی بی جو نامزد ملزمان کی بہن ہے اور اس نے خالد محمود سے انکی مرضی کے خلاف شادی کر رکھی تھی جسکا ملزمان کو رنج تھا کو انکے گھر سے اغوا کر لیا اور نامعلوم مقام پر لے گئے لہذا انہیں شبہ ہے کہ ملزمان بالا نے خالد محمود اور اسکی اہلیہ کو قتل کردیا ہے واضح رہے کہ گزشتہ روز ماموں کانجن پولیس نے ایف آر کے نامزدملزمان سجاد اور کاشف اسی قتل کے شبہ میں حراست میں لیا تھا جنہوں نے خالد محمود اور اپنی بہن سمیرا کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے نعشین دریائے راوی میں پھینکنے کا اعتراف کیا تھا۔
جنہیں مدعی کی طرف سے ماموں کانجن میں مقدمہ درج نہ کرانے پر چھوڑ دیا تھا۔
واضح رہے کہ مذکورہ مقدمہ کی مدعی پارٹی اس سے قبل خالد محمود اور اسکی اہلیہ کے قتل کا بدلہ لینے کے لئے ملزمان کے دو بھائیوں اویس اور انصر کو دن دیہاڑے وحشیانہ تشدد کے بعد یہاں سے اغوا کرکے لیجا چکے ہیں جسکا مقدمہ تو تھانہ ماموں کانجن میں درج ہے مگر 15روز گزر جانے کے باوجود پولیس انہیں بازیاب کرا سکی نہ کوئی ملز م مگرفتار ہوا مغویان کے لواحقین نے بھی انکے قتل کے شبہ کا اظہار کیا ہے