موسمیاتی تبدیلیاں بڑا چیلنج،کئی نئے چھوٹے ڈیمز تعمیر کرنے کی صلاحیت موجود   ، وقت ضائع کئے بغیر نئے ڈیمز بنانا ہوں گے،شہبازشریف 

Aug 28, 2025 | 02:24 PM

نارووال(ڈیلی پاکستان آن لائن)  وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں بڑا چیلنج ہیں، آئندہ آنے والے سالوں میں ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنا ہے، ہمیں وقت ضائع کئے بغیر نئے ڈیمز بنانا ہوں گے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے  نارووال میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز، وفاقی و صوبائی وزرا اور این ڈی ایم اے حکام سے خطاب کرتے ہوئے کیا  ۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے بعد اب پنجاب کو طغیانی کا سامنا ہے، سیلابی پانی پنجاب کے دریائوں سے گزر رہا ہے، این ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور دیگر ادارے امدادی کارروائیوں میں کردار ادا کر رہے ہیں، جس پر ان کا مشکور ہوں، جنہوں نے ہیلی کاپٹر، کشتیاں اور دیگر ضروری سہولتیں فراہم کر کے عوام کی مدد کی۔ سیلاب سے جانی نقصان پر افسوس ہے۔انہوں نے جاں بحق ہونے والوں کے لیے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔وزیراعظم   نے کہا کہ وفاقی وزرا، نارووال کی سیاسی قیادت، سول انتظامیہ اور افواج پاکستان کا کردار لائق تحسین ہے ۔ٹیم ورک اور  موثر پیشگی اطلاعات کے نظام کی وجہ سے نقصان کم سے کم ہوا۔

انہوں نے کہا  پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں لہذا لہذا آئندہ سالوں میں بھی ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ آنے والے سالوں میں ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنا ہے، ریسکیو اور قدرتی آفات سے نمٹنے والے اداروں کو مزید متحرک ہونا ہوگا۔شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں وقت ضائع کئے بغیر تیاری کرنی چاہیے، ہمارے پاس کئی نئے چھوٹے ڈیمز تعمیر کرنے کی صلاحیت موجود ہے، ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ کرنا ہوگا، پانی ذخیرہ کرنے کیلئے اپنے وسائل بروئے کار لانا ہوں گے، وفاق اور صوبے سرجوڑ کر بیٹھیں گے تو حل ڈھونڈ لیں گے۔ دیامر بھاشا ڈیم سمیت موجودہ ڈیموں کی گنجائش میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اگر آج سے عملی اقدامات شروع کیے جائیں تو اس بڑے مقصد کو حاصل کرنے میں کئی سال لگیں گے۔انہوں نے دعا کی کہ سندھ کی جانب بڑھنے والے سیلابی ریلے میں اللہ تعالی اپنی خاص رحمت سے کمی فرمائے۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ 2022 میں اس طرح کی آفت آئی تھی اور تباہی ہوئی تھی، 2022 کی تباہی کا مرکزی نشانہ سندھ اور بلوچستان تھا جب لاکھوں ایکڑ پر کاشت تیار فصلیں تباہ ہوگئی تھیں۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا اور سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دریائے چناب، راوی اور ستلج میں غیر معمولی صورتحال ہے، چناب میں قادرآباد اور خانکی بیراج پر شدید سیلاب ہے، گجرات، حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں، سرگودھا، منڈی بہائو الدین، چنیوٹ اور جھنگ متاثر ہو سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ راوی کا سیلابی ریلہ شاہدرہ اور نارووال کو ممکنہ طور پر متاثر کر سکتا ہے۔

مزیدخبریں