رواں مالی سال کے دوران مجموعی برآمدات میں14 فیصد کمی ہوئی

رواں مالی سال کے دوران مجموعی برآمدات میں14 فیصد کمی ہوئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد (آن لائن) حکومت کی طرف سے ایکسپورٹروں کو مراعات نہ ملنے اور گیس ‘ بجلی کی مسلسل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ملک کی مجموعی ایکسپورٹ میں گزشتہ سال کی نسبت رواں مالی مالی سال کے پانچ ماہ کے دوران چودہ فیصد کمی ہوئی ہے اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔ آن لائن کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران کارٹن یارن کی ایکسپورٹ میں 28 فیصد اور گڑ کی ایکسپورٹ میں 59 فیصد کمی واقع ہوئی ہے آن لائن کو سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 2014-15 ء میں گڑ کی ایکسپورٹ کی مالیت 2 کروڑ 19 لاکھ ڈالر تھی جو اس سال نمایاں کمی کے ساتھ صرف 89 لاکھ 74 ہزار ڈالر رہی اسی طرح کارٹن یارن کی ایکسپورٹ جو 2014-15 ء میں یہ مالیت 81 کروڑ 98 لاکھ ڈالر تھی جو اس سال 2015-16 ء میں 28 فیصد کمی کے ساتھ اس کی مالیت 58 کروڑ 95 لاکھ ڈالر کی ایکسپورٹ کی گئی مجموعی ملکی ایکسپورٹ میں جو چودہ فیصد کمی رہی اس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ 2014-15 ء کے پہلے پانچ ماہ میں ملکی ایکسپورٹ 9 ارب 91 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی جو 2015-16 ء میں چودہ فیصد کمی کے ساتھ آٹھ ارب 53 کروڑ ڈالر رہی
اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے ایکسپورٹروں نے آن لائن کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے بلا جواز عائد کردہ ٹیکس کے ساتھ ساتھ غیر ملکی منڈیوں سے آنے والے آرڈروں کی بروقت اس لئے پورا نہیں کیا جارہا ہے کیونکہ ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور گیس کے بحران کی وجہ سے کارخانے اور فیکٹریوں میں کام نہ ہونے کے برابر ہے۔
جس کی وجہ سے غیر ممالک سے آئے ہوئے آرڈروں کی بروقت سپلائی نہیں ہوئی چنانچہ ان غیر ملکی ایکسپورٹروں نے پاکستان کی بجائے بھارت‘ چین‘ بنگلہ دیش اور دیگر ممالک سے اپنی ایکسپورٹ کا دائرہ کار وسیع کردیا ہے آل پاکستان ایکسپورٹر ایسوسی ایشن نے وزیراعظم اور وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے دیگر ممالک کی طرح پاکستان کے ایکسپورٹروں کو بھی جائز مراعات دی جائیں تاکہ عالمی منڈیوں کا مقابلہ کر سکیں۔

مزید :

کامرس -