صوبائی دارالحکومت، کروڑوں روپے کے نان کسٹم پیڈ اشیاء کی اسمگلنگ کا انکشاف
لاہور(ارشد محمود گھمن) صوبائی دارالحکومت میں کروڑوں روپے مالیت کی امپورٹیڈ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں، الائے رم ، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، موبائل فون، استریاں، ایل سی ڈی اور بچوں کے کھلونوں کے علاوہ دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ رنگ محل ، ہال روڈ، مصری شاہ، گنج بازارکے بیسمنٹ گودام بھر گئے ، انٹی سمگلنگ کسٹم اہلکاروں کے اعلیٰ افسران کے ملوث پائے جانے کا امکان جن کی ملی بھگت سے سمگل شدہ سامان رات کی تاریکی میں بیسٹمنٹ کے گوداموں میں محفوظ کر لیا جاتا ہے ،بعدازاں دیگر اضلاع کے ڈیلرز کو بھاری قیمت کے عوض فروخت کیا جاتا ہے ،تفصیلات کے مطابق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انٹی سمگلنگ کسٹم کے اعلیٰ افسران کی ملی بھگت سے بارڈر کے ذریعے آنے والے سامان جن میں امپورٹیڈ گاڑیاں ،الائے رم ، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، موبائل فون، استریاں، ایل سی ڈی اور بچوں کے کھلونے شامل ہیں۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کسٹم اہلکاروں نے رنگ محل ، ہال روڈ، مصری شاہ، گنج بازارکے بڑے بڑے ڈیلروں کے ساتھ مک مکا کر رکھا ہے جن کا کروڑوں روپے کا قیمتی سمگلنگ شدہ سامان ٹرکوں میں لاد کر لایا جاتا ہے اور رات کی تاریکی میں ان ڈیلروں کے گوداموں تک کسٹم اہلکاروں کی نگرانی میں پہنچایا جاتا ہے جس کو بعدازاں ڈیلر حضرات مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں۔یاد رہے ان اشیاء کا کسٹم پیڈ نہ کئے جانے کی وجہ سے قومی خزانے کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے جس کی بابت انٹی سمگلنگ کے سپرنٹنڈنٹ جمیل اور کسٹم انسپکٹر لکھ پتی ہو گئے ہیں اور بڑے بڑے بنگلوں کے مالک بھی بن گئے ہیں ،ذرائع کے مطابق کسٹم اہلکاروں کے عزیز و اقارب اس وقت نان کسٹم پیڈ گاڑیاں کا بغیر کسی خوف کے استعمال کر رہے ہیں جبکہ ان کے گھروں میں بھی بڑی بڑی قیمتی گاڑیاں استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔
