غلطی سے بیوی کی بلڈ پریشر کی دوالی تھی، یاسر کی وضاحت
کراچی (ویب ڈیسک) آپ یقین کریں یا نہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ لیگ اسپنر یاسر شاہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم انتظامیہ کو وضاحت پیش کی ہے کہ انہوں نے دبئی کے ٹیم ہوٹل میں غلطی سے اپنی بیوی کی بلڈ پریشر کی دوائی کھا لی تھی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اس حساس معاملے پر بالکل خاموش ہے۔ پی سی بی کو اس کے ڈاکٹروں نے بیان بازی سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔ اخبار روزنامہ جنگ کے مطابق اس سلسلے میں استفسار پر یاسر شاہ نے بتایا کہ غلطی تسلیم کرلی اور کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ اس کا ایسا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اخبار سے بات کرتے ہوئے پی سی بی کے ڈاکٹر سہیل سلیم نے کہا کہ وہ اس بارے میں کیس کا جائزہ لینے کے بعد دو تین بعد اپنی رائے دیں گے۔ پاکستان ٹیم ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم ڈاکٹروں کی جانب سے کھلاڑیوں کو سختی سے ہدایت ہے کہ وہ ڈاکٹروں کے تجویز کئے نسخے کے علاوہ کوئی دوا استعمال نہ کریں۔ یاسر شاہ نے دبئی میں جو دوا استعمال کی وہ اسٹیرائیڈ کے زمرے میں آتی ہے۔ جسے خارج کرنے کے لئے یاسر نے کلورو تھایو زائیڈ نامی دوائی لی۔ اس دوا سے پیشاب زیادہ آتا ہے اور پہلی دوا48 گھنٹے میں جسم سے خارج ہوجاتی ہے۔ اس طرح کی دوا کے سبب شین وارن کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور وہ ورلڈ کپ 2003 میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔ آئی سی سی کا کہنا ہے کہ یاسر شاہ کو سات دن کے لئے بی سیمپل ٹیسٹ کرانے کی درخواست دینا ہے۔ بی سیمپل منفی آنے کی صورت میں یاسر شاہ کی فوری واپسی ہوسکتی ہے۔ تاہم ان کے کیس کی پہلی سماعت 14دن میں ہوگی۔اعتراف جرم کی صورت میں ان کی سز ا کم ہوسکتی ہے۔ دوسری صورت میں آئی سی سی کارروائی کیلئے آزادانہ ٹریبونل تشکیل دے گا۔ اخبار کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا اینٹی ڈوپنگ کوڈ موجود ہے۔ ہر سیریز سے قبل کھلاڑیوں کو اسی کوڈ کے بارے میں آگاہ دی جاتی ہے۔ آئی سی سی بھی کھلاڑیوں کو ایجوکیٹ کرنے کے لئے ڈوپنگ سیمینار کراتا ہے۔ آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کے دوران اینٹی ڈوپنگ سیمینار ہوا تھا جس میں یاسر شاہ نے بھی شرکت کی تھی۔
