میرمرتضیٰ بھٹو کاقتل اور لیگی قیادت کی صحافیوں سے ملاقات، اقتدار کی نوید، حامد میر نے بھانڈا پھوڑدیا
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی حامد میر نے بلاول بھٹو کے اس بیان کی تائید کردی جس میں اُنہوں نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی کی ہمیشہ ٹارگٹ کلنگ ہوئی ہے ، حامد میر نے انکشاف کیاکہ مرتضیٰ بھٹو کے قتل سے چند دن قبل شریف برادران سمیت چاررہنماﺅں نے بھوربن میں اُن سمیت پانچ صحافیوں سے ملاقات کی تھی اور درخواست کی تھی کہ وہ حکومت میں آرہے ہیں ، پہلے 100دن کیلئے کوئی خلاف بات نہیں کریں گے اور تین ماہ کے اندر اندر نوازشریف اقتدار میں آگئے تھے ۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے حامد میر نے بتایاکہ اگست 1996ءمیں بے نظیر بھٹو وزیراعظم اور نوازشریف اپوزیشن لیڈر تھے ، اگست کے پہلے ہفتے نصرت جاوید، محمد مالک ، عامر متین اور ظفر عباس اور خود ان سمیت پانچ صحافیوں کو چوہدری نثار کی طرف سے نوازشریف کی ملاقات کا پیغام آیااور پھر ملاقات کے لیے پی سی بھوربن لے جایاگیاجہاں نوازشریف ، شہبازشریف ، چوہدری نثار او ر خواجہ آصف مسلم لیگ ن کی طرف سے ملے ۔
حامد میر نے بتایاکہ اس ملاقات تک فاروق لغاری صدر تھے اور نواز شریف صاحب نے کہا کہ وہ اقتدار میں آرہے ہیں ، وزیراعظم بننے والے ہیں اور آپ پانچ آدمیوں سے گزارش ہے کہ پہلے 100 دن آپ لوگوں نے مخالفت نہیں کرنی جس پر سب صحافی حیران رہ گئے،اور کہاکہ ابھی حکومت کو دوسال ہی نہیں ہوئے تو آپ وزیراعظم کیسے بن جائیں گے؟اس پر چوہدری نثار نے معنی خیز انداز میں مسکراہٹ دی اور کہاکہ بس دیکھیں گے کہ آپ دیکھ لیں گے ، کچھ ہوجائے گا۔
حامد میر نے بتایاکہ کچھ دنوں بعد کراچی میں مرتضیٰ بھٹو کا قتل ہوگیا اور بے نظیر بھٹو کی حکومت نومبر میں گھر چلی گئی ، کوئی بھی ہو، صدر اور وزیراعظم کی لڑائی بھی نہیں ، قتل بھی نہیں ہوا اور نوازشریف کو کیسے پتہ تھاکہ وہ وزیراعظم بننے جارہے ہیں ؟یہ سیاسی ٹارگٹ کلنگ ہی ہے جس میں وزیراعظم کے بھائی کے قاتل کو گولی مار کر حکومت کو ہی قتل کردیاگیا، اسی طرح کے چھ سات واقعات اور بھی وہ گنواسکتے ہیں ۔
نسیم زہرا نے کہاکہ ایک وقت تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے صحافیوں کو کہاتھاکہ سندھ میں پیپلزپارٹی بھارتی حمایت سے ہندوازم کو تسلط کررہی ہے لیکن یہ سب باتیں تاریخ کا حصہ ہیں ۔
