فن کی دنیا 2017ء کیا کھویا کیا پایا

فن کی دنیا 2017ء کیا کھویا کیا پایا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app



سال رواں اپنے دامن میں بہت سی تلخ و شیریں یادیں سمیٹے تیزی سے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے۔ہرسال کی طرح اس بار بھی شوبز کی دنیا میں کبھی خوشی اور کبھی غم والی صورت حال رہی کیونکہ بے شمار لوگ ہم سے بچھڑ گئے،کئی لوگوں نے نئی زندگی کا آغاز کیا تو بہت سے لوگوں نے اپنے راستے جدا کرلئے،کئی فنکاروں کے گھروں میں نئے مہمان بھی آئے۔غرض اس سال بھی ایسے بے شمار یادگار واقعات پیش آئے جن کی یادیں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گی۔سال رواں کے پہلے ہی دن یعنی یکم جنوری کو سٹیج کے معروف اداکارہ افضل بوبی انتقال کرگئے جس کے چند ہی دن بعد کلاسیکل موسیقی کے نامور گلوکار استاد فتح علی خاں بھی دنیا چھوڑ گئے۔اس سال جدا ہونے والے دیگر افراد میں ڈائریکٹر پرویز رانا،بانوقدسیہ،ڈائریکٹر دلجیت مرزا،حسین شاد،فاروق ضمیر،ناہید خانم،ایم اے راحت،ستار نواز استاد رئیس خاں، موسیقار وجاہت عطرے، ظاہر شاہ،ڈائریکٹر اے حفیظ،آصف علی پوتا،نذر شباب، گٹارسٹ وقار ذکاء،شاعر حسن اکبر،اداکارہ نصرت آرا،ڈائریکٹر رومی انشاء،ادریس عادل،خواجہ اکمل،گلوکار زین علی،پرویز گل اورظفر اعوان شامل ہیں۔معروف سٹائلسٹ خاور ریاض کے ماڈلز سلمان ریاض اور سونیا طارق نے لو میرج کی۔گلوکار جعفر زیدی اور اداکارہ یمینہ پیرازدہ کی شادی فیملی کی مشاورت سے انجام پائی،گلوکار امانت علی کی شادی فیشن ڈیزائنر سارہ سے ہوئی۔اداکارہ جاناں ملک اور نعمان جاوید کے درمیان طلاق ہوگئی،اداکار میکال ذوالفقار نے بھی اپنی بیوی سارہ کو طلاق دے دی،ٹی وی کے معروف فنکاروں آغا علی اور سارہ خان نے منگنی کا اعلان کیا۔ٹی وی اداکارہ آنسہ ارشد اور میوزک ڈائریکٹر جے علی نے شادی کرلی۔اداکارہ زاریہ صلاح الدین کے گھر پہلی بیٹی پیدا ہوئی۔اداکاراحمد بٹ اور حمیراارشد کے درمیان کئی بار جھگڑے ہوئے جس کے بعد بات خلع تک جاپہنچی اور اب دونوں نے ایک بار پھرصلح کرلی ہے۔معروف اداکارہ،ماڈل اور پرفارمر قتالہ سٹیج میگھا کی سٹیج پر حکمرانی قائم رہی ۔نیو ٹیلنٹ میں اداکارہ و پرفارمر مہک نور نے فلم اور تھیٹر میں شائقین کو اپنی جانب متوجہ رکھا۔ظفر عباس کھچی بطور کیرکٹر ایکٹر اپنا لوہا منوانے میں کامیاب رہے۔سہراب افگن کی ایونٹ منیجمنٹ کمپنی یو ایس انٹرٹینمنٹ شوبز ایونٹس کے حوالے سے چھائی رہی ۔لاتعداد ڈراموں میں لازوال اداکاری کے جوہر دکھانے والی معروف اداکارہ و ماڈل مایا سونو خان کی شوبز میں واپسی ہوئی وہ اس بار نئے جوش و جذبہ کے تحت واپس آئی ہیں۔اداکارہ و ماڈل مناہل شاہ کی فلم ’’عالم‘‘کے ذریعے شوبز میں دھماکہ دار واپسی۔معروف اداکارہ،ماڈل اور کلاسیکل ڈانسر لائبہ علی کی شوز میں شاندار پرفارمنسز کا سلسلہ جاری رہا۔ایکسیڈنٹ کے بعد روبصحت ہوتے ہی معروف کوریوگرافر راجو سمراٹ نے فنّی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز کردیا۔پروڈیوسر شوکت چنگیزی کی ڈائریکشن میں بنائی جانے والی ڈرامہ سیریل’’رسمیں‘‘پی ٹی وی لاہور مرکز کی سب سے کامیاب پیشکش رہی۔اسی طرح اداکارہ ویناملک کے اپنے شوہر سے اختلافات سامنے آئے جس کے بعد وینا ملک نے خلع لینے کا اعلان کیا لیکن بعد ازاں مولانا طارق جمیل نے دونوں کے درمیان صلح کرادی۔اداکارہ نور اور ولی حامد کے درمیان بھی اختلافات شدت اختیار کرگئے جس کے بعد نور نے خلع لے لیا۔اداکارہ ریجا علی کے گھر پہلا بیٹا پیدا ہوا جو پندرہ روز بعد انتقال کرگیا۔ اداکارہ نور نے طلاق کے بعد شوبز سے ہمیشہ کے لئے کنارہ کشی کا اعلان کرتے ہوئے بقیہ زندگی مکمل اسلامی انداز سے گزارنے کا اعلان کیا جس کے چند روز بعد ان کی چھوٹی بہن فاریہ بخاری نے بھی شوبز سے علیحدگی اختیار کرلی۔اداکارہ شین جاوید بھی شادی کرلی۔اداکارہ فرح طفیل نے خاموشی سے شادی کرلی جسے وہ ابھی تک منظر عام پر لانے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ اداکار حماد فاروقی بھی رشتہ ازداج سے منسلک ہوگئے۔ٹی وی اداکارہ ماہم عاصم اور فیضان شیخ نے لو میرج کرلی۔معروف ماڈل صحیفہ جبار نے شادی کرلی،دانش تیمور اور عائزہ خان کے گھر بیٹا پیدا ہوا۔میرا کوتیرہ سال بعد شادی کیس سے نجات مل گئی البتہ وہ سارا سال اپنی مختلف حرکات کی وجہ سے خبروں کا حصہ بنی رہیں۔اداکارہ و ماڈل معراج خان نیو ٹیلنٹ آف دی ایئر قرار پائیں۔سینئر اداکار اچھی خان سب سے زیادہ پشتو اور پنجابی فلموں میں اداکاری کرنے والے فنکار رہے ۔ٹی وی کے سینئر اداکار ،پروڈیوسر اور مدرس مدثر حسن قاسمی اپنے نئے منصوبوں کے حوالے سے کام میں مصروف رہے وہ ان منصوبوں کو 2018ء میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کاارادہ رکھتے ہیں۔جرمنی میں مقیم پاکستانی نژاد پروڈیوسر اور پروموٹر یار محمد شمسی صابری دیار غیر میں فنّی و ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مصروف رہے۔ٹی وی کے معروف اداکار عبدلقادر حارث انتقال کرگئے۔سٹار میکر ڈائریکٹر جرار رضوی پاکستان فلم انڈسٹری کی بقا کی جنگ لڑنے میں مصروف رہے ۔نوجوان گلوکار و موسیقار ظہیر مختار حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے ۔ان کی عمر 35 سال تھی ظہیر مختارلیجنڈ میوزک ڈائریکٹر ناشاد کے بھتیجے، نامور موسیقار واجد علی ناشاد کے برادر نسبتی،گلوکار امیر علی ناشاد کے کزن اور موسیقار نوید واجد علی نوشاد کے ماموں تھے۔ظہیر مختار ان دنوں حسن عسکری ، شاہد رانا اور جرار رضوی کی فلموں کا میوزک تیار کررہے تھے۔شوبز حلقوں نے ان کی جواں سال موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔معروف اداکار سلیم خان لاہور کے شوبز حالات سے مایوس ہوکر کراچی منتقل ہوگئے ۔متعدد ڈراموں میں بطور اسسٹنٹ اور ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر خدمات انجام دینے والے شہرہ آفاق سوپ’’ناگن‘‘کے پراجیکٹ ہیڈ ذیشان لیاقت انتقال کرگئے ۔استادراحت فتح علی خاں،عارف لوہار،نور،خوشبو،صائمہ ،فریحہ پرویز سمیت کئی فنکاروں کو ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس جمع کروانے اور آمدن ظاہر کرنے کے نوٹس ملے۔پاکستان فلم انڈسٹری نے رواں سال ماضی کی نسبت بہتر کام کیا جس کی وجہ سے بہت سا نیا ٹیلنٹ مختلف شعبوں میں سامنے آیا.۔سال 2017 میں 17اردو،5پنجابی،17پشتو اور35ہندی فلمیں سلورسکرین کی زینت بنیں جبکہ تین اردواورایک پنجابی فلم روراں ہفتے نمائش کیلئے پیش کی جائے گی۔نمائش پذیرہونے والی اردوفلموں میں ہدایتکار ندیم بیگ اورفلمسازواداکار ہمایوں سعید کی ’’ پنجاب نہیں جاؤں گی ‘‘ ،ہدایتکار نبیل قریشی کی ’’ نامعلوم افراد 2 ‘‘ ،فلمساز حسن ضیاء اور ہدایتکار یاسر نواز کی’ ’مہرالنساء وی لب یو ‘‘ ،فلمساز چودھری ارشد کی ’’ بالو ماہی ‘‘ ،ہدایتکار وقاص حسن رانا کی ’’ یلغار ‘‘ ، ساحر لودھی کی’’ر استہ‘‘،ندیم چیمہ کی ’’جیو سر اٹھاکے‘‘،سیدنورکی ’’چین آئے نہ‘‘،رافع راشدی کی’’تھوڑا جی لے‘‘،فلمسازوہدایتکارشعیب منصورکی ’’ورنہ ‘‘،ہدایتکارفرحان عالم کی ’’سوان‘‘،وسیم احمد کی ’’عالم‘‘،حسیب حسن کی’’پروازہے جنون‘‘،احمداظہرکی ’’وسل‘‘،عطاشاہ ہوتی کی ’’فراست‘‘،عمرعادل کی ’’’چلے تھے ساتھ‘‘،’اورعمران ادیب کی ’’عشق والالوّ‘‘شامل ہیں۔متذکرہ فلموں میں اداکارشان شاہد،ہمایوں سعید،فہدمصطفی،حمزہ علی عباسی،دانش تیمور،جاویدشیخ ،سہیل احمد،مہوش حیات ،عروہ حسن ،حناعامر،عدنان صدیقی ،ارمیناخان،عائشہ عمر،دردانہ بٹ،ساحرلودھی ،اعجازاسلم ،فرحان علی آغا،سہیل سمیر،شمعون عباسی،ثناء جاوید،قوی خان ،نیراعجاز،محسن عباس حیدر،احمدعلی بٹ ،شفقت چیمہ اوردوسرے فنکاروں نے کردارنگاری کی۔ان میں تین فلموں ’’ پنجاب نہیں جاؤں گی ‘‘ ، ’’ نامعلوم افراد 2 ‘‘اور’’مہرالنساء وی لب یو‘‘نے کامیابیاں سمیٹیں۔فلمی صنعت کوگزشتہ ہفتے ریلیزہونے والی فلموں سے بھی توقعات وابستہ ہیں۔ان میں ہدایتکارشان شاہد کی فلم ’’ارتھ دی ڈیسٹینیشن‘‘،ہدایتکارمحسن علی کی ’’چھپن چھپائی‘‘اورعامرمحی الدین کی ’’رنگریزہ ‘‘شامل ہیں۔ان میں اداکار شان شاہد،عمائمہ ملک ،محب مرزا،عظمی خان،عدنان خان ،نیلم منیر،ریحان شیخ،بلال اشرف ،عروہ حسن ،سلیم معراج اورگوہررشید کے علاوہ دیگرفنکاروں نے اداکاری کے جوہردکھائے ہیں۔’’ارتھ ٹو‘‘کامیاب فلم قرار پائی ہے ۔پنجابی فلموں میں ہدایتکارمسعودبٹ کی فلم’’دشمن‘‘،شہزادحیدرکی ’’داداپوتا‘‘اور’’پیاسی‘‘،ہدایتکا روسیم بٹ کی ’’بچ کے رہنا‘‘،ہدایتکارامدادملک کی ’’حیدرگجر‘‘اور’’ڈشکرا‘‘شامل ہیں۔ان فلموں میں اداکارمعمررانا،حیدرسلطان ،خوشبو،آفرین پری ،دعاقریشی،اچھی خان،راحیلہ آغا،شفقت چیمہ اوردیگرفنکاروں نے اپنے فن کامظاہرہ کیا۔ پنجابی فلموں میں کوئی بھی فلم بینوں کومتاثرنہ کرپائی۔جبکہ ہدایتکارمحمدساجدعلی ساجدکی فلم ’’آزادبادشاہ‘‘22 دسمبرکوریلیزہوگی۔پشتوفلمو ں میں ہدایتکارشاہدعثمان کی ’’سوداگر‘‘،’’زخمونہ‘‘اور’’لمبے‘‘،ہدایتکارارشدخان کی’’ سرے سترگئے بہ منم‘‘،’’شیڈل زلمے‘‘اور’’دس خوشی بہ منم‘‘،ہدایتکاراربازخان کی ’’مجرم ‘‘اور’’جرم وسزا‘‘،ہدایتکاراے کے خان کی ’’ستامحبت نے‘‘اور’’زندگی دے‘‘،ہدایتکارنادرخان کی ’’خاندانی جوارگر‘‘،’گرفتار‘‘اورہدایتکارلیاقت علی خان کی فلم ’’گل جانان‘‘شامل ہے۔پشتوفلموں شاہد خان ،اربازخان،عجب گل،جہانگیرجانی ،آصف خا ن ،آفرین خان ،صوبیہ خان ،لائبہ خان اوربہت سے دوسرے فنکاروں اپنے فن کواجاگرکیا۔پشتوزبان میں بنائی جانے والی چارفلمیں کامیابی سے ہمکنارہوئیں جن میں ’’زخمونہ ‘‘،’’مجرم ‘‘،’’لمبے ‘‘اور’’جرم وسزا‘‘شامل ہیں۔مذکورہ چاروں فلموں کے مصنف سلیم مرادہیں۔سال کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ہمایوں سعید کی’’پنجاب نہیں جاؤں گی’’ جبکہ دوسرے نمبر پر نبیل قریشی کی’’نامعلوم افراد 2 ‘‘تھی جبکہ افسوس ناک پہلو یہ ہے سال رواں میں بننے والی زیادہ تر فلمیں ناکام رہیں۔سال کے آخری ہفتے بھی فلمیں ارتھ،چھپن چھپائی اور رنگریزہ ریلیز کی گئیں۔لالی ووڈ کے سینئر ڈائریکٹر سید نور کی فلم’’چین آئے ناں’’ کا شمارسال کی سب سے ناکام فلموں میں ہوتا ہے ۔ 2017ء صرف پاکستان فلم انڈسٹری کے لئے نہیں بلکہ پاکستانی اداکاراؤں کے لئے بھی بے حد کامیاب ثابت ہوا۔رواں سال نامور پاکستانی اداکاراؤں ماہرہ خان، صبا قمر اور سجل علی نے اپنی بہترین پرفارمنس سے بالی ووڈ میں دھوم مچادی۔بالی ووڈ انٹرنیشنل فلمی صنعت ہے جہاں کام کرنے کے بعد فنکار بین الاقوامی شہرت حاصل کرلیتا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستانی فنکاروں کے لئے بھارتی فلم انڈسٹری ان کے کیرئیر کو آگے بڑھانے کے لئے ایک بڑا پلیٹ فارم مانا جاتا ہے۔ پاکستان میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے کے بعد ہر فنکار کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ بالی ووڈ میں اپنی صلاحیتوں کو منوائے۔ ماضی میں بہت سے پاکستانی فنکاروں نے بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کیا لیکن زیادہ شہرت حاصل نہیں کرسکے جن میں اداکارہ میرا، معمر رانا، ہمایوں سعید ،ویناملک اور عمائمہ ملک وغیرہ شامل ہیں ۔ 2017 ء پاکستانی فنکاروں کے لئے بہت اچھا ثابت ہوا اس سال نہ صرف پاکستانی اداکاراؤں نے بالی ووڈ میں جگہ بنائی۔بالی ووڈ کی 2017 ء کی کامیاب ترین اداکارہ کی بات کی جائے تو صرف پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کا نام ذہن میں آتا ہے۔ ماہرہ خان نے رواں سال بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے ساتھ فلم’’رئیس‘‘میں ڈیبیو کرکے بین الاقوامی شہرت حاصل کی۔فلم ’’رئیس‘‘کی ریلیز کے بعد بالی ووڈ اور بھارتی میڈیامیں صرف ماہرہ خان کی اداکاری اور خوبصورتی کے چرچے جاری رہے۔ جب کہ شاہ رخ خان کے ساتھ بالی ووڈ کی پرانی اداکاراؤں کی جگہ ماہرہ خان کے ساتھ جوڑی کو بے حد پسند کیا گیا۔ماہرہ خان کے بعد پاکستان کی باصلاحیت اور خوبصورت اداکارہ صبا قمر نے بھی رواں سال اداکار عرفان خان کے ساتھ فلم’’ہندی میڈیم‘‘کے ذریعے بالی ووڈ میں آغاز کیا۔ فلم میں صبا قمر کی بہترین اداکاری نے بھارتیوں کو بھی تعریف کرنے پر مجبور کردیا۔فلم میں دہرے تعلیمی نظام جیسے موضوع کو ہلکے پھلکے انداز میں پیش کیا گیا اور اپنے کردار کے ساتھ صبا قمر نے انصاف کیا۔ بلاشبہ ماہرہ خان کے بعد صبا قمر وہ اداکارہ ہیں جنہوں نے 2017 ء میں بالی ووڈ میں اپنی اداکاری کا لوہا منواکر دوسری اداکاراؤں کو پیچھے چھوڑدیا۔نامور پاکستانی اداکارہ سجل علی رواں سال بھارتی فلم انڈسٹری کی تیسری بہترین اداکارہ قرار پائی ہیں جنہوں نے سری دیوی کے ساتھ فلم’’مام‘‘میں اداکاری کے جوہر دکھاکر بھارتیوں کے دل جیت لئے جبکہ اسی فلم میں ان کے ساتھ عدنان صدیقی نے بھی اہم کردار کیا۔یہ حقیقت ہے تمام پاکستانی فنکاروں نے بالی ووڈ جیسی بڑی انڈسٹری میں جگہ بنائی لیکن قابل افسوس بات یہ ہے کہ ان کی طرح اورفنکار بھی وہاں کام کرنے کے خواہش مند ہیں لیکن انتہا پسند ہندوؤں کی وجہ سے شاید اب ایسا ممکن نہیں ہے کیونکہ پاکستانی فنکاروں پر بالی ووڈ کے دروازے بند کردیئے گئے۔اگر مجموعی طور پر 2017 ء کے فیشن کی بات کی جائے تو یہ اس انڈسٹری کے لئے ایک اچھا سال ثابت ہوا، جہاں ایک طرف بہت سے پرانے فیشن دوبارہ لوٹ کر آئے، وہیں پرانے فیشن اسٹائلز میں جدت کا رنگ بھر کر انہیں اس طرح سے متعارف کروایا گیا کہ وہ آنکھوں کو اچھے بھی لگے اورانہیں اپنانے میں کسی قسم کی دِقت بھی نہیں ہوئی۔لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ آئندہ سال فیشن کے کون کون سے نت نئے اسٹائلز اپنے ساتھ لے کر آتا ہے۔پاکستان فیشن کی دنیا میں کسی سے پیچھے نہیں۔ اب پاکستانی خواتین اور مرد حضرات فیشن کے نت نئے انداز سے واقف رہتے ہیں اور ساتھ ہی اسے اپناتے بھی ہیں، یہی وجہ ہے کہ 2017 ء میں پاکستان میں فیشن کا ہر رنگ دیکھنے کو ملا ہے۔
پاکستانی ڈیزائنرز نے ہر سال کی طرح 2017 ء میں بھی منفرد فیشن ٹرینڈز متعارف کروایا اور ان کی اس شاندار طریقے سے نمائش کی کہ ہر کسی نے داد دی۔یوں تو اس سال کے ملبوسات، ہیئر اسٹائلز، میک اپ، ہینڈ بیگز، سلیپرز سب ہی قابل تعریف ہیں لیکن فیشن کا کون سے اسٹائل سب سے زیادہ مقبول ہوئے، آئیے ان پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔عروسی ملبوسات:عروسی ملبوسات کے لئے 2017 ء میں گزشتہ برس کی طرح میکسی کو زیادہ ترجیح نہیں دی گئی اور غراروں کا فیشن اس سال بے حد اِن رہا۔مختلف طرز کے غراروں کے ساتھ لمبی اور اونچی قمیضوں کا انتخاب کیا گیا اور انہیں شادی کی تقریب کے علاوہ عیدالفطر، عیدالضحیٰ، جشن آزادی اور دیگر تہواروں میں بھی پہنا گیا۔پیپلم اونچی فراک ہوتی ہے، جو گھٹنوں سے تھوڑا اوپر ہوتی ہے، رواں برس شادی کے شراروں اور غراروں پر پیپلم کا انتخاب زیادہ کیا گیا ہے۔ویلویٹ شال:عروسی ملبوسات میں اس سال ویلویٹ شال کا فیشن متعارف کیا گیا اور متعدد دلہنوں نے اپنے شادی کے لباس پر رنگا رنگ ویلویٹ شال لی، جس پر زری، گوٹا اور دپکے کا کام کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ ویلویٹ کی کامدانی قمیضوں کا فیشن بھی اِن ہوچکا ہے۔سال کے آغاز سے ہی لمبی قمیضوں کے بجائے نارمل یا اونچی شارٹ شرٹس اور کرتیوں کا فیشن ٹرینڈ بے حد پسند کیا گیا اور اونچی قمیضوں کا فیشن صرف خواتین کے ملبوسات تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ مرد حضرات کے کرتے اور قمیضوں میں بھی نظر آیا۔اونچی اور نارمل لمبائی کی قمیضوں کے ساتھ سگریٹ پینٹس اور غرارہ طرز کے ٹراؤزرز کا فیشن بھی اس سال بے حد مقبول ہوا۔ پاکستان کی خوبرو اداکاراؤں سے لے کر نامور شخصیات اور عام خواتین نے بھی اس فیشن کو بے حد پسند کرتے ہوئے تہواروں اور تقریبات کے لیے اسے 2017 کا بہترین اور آرام دہ فیشن قرار دیا۔جیولری میں اس سال دیدہ زیب چوکر کا فیشن دوبارہ لوٹ کر آیا، جو گردن سے بالکل چپکا ہوا ہوتا ہے۔ جیولری ڈیزائنرز نے اسے بھی نت نئے انداز میں پیش کیا۔عروسی ملبوسات کے لئے چوکر کا سٹائل بھاری رکھا گیا یعنی اسے میٹل سے بنایا گیا، جس پر کندن، نگینوں اور موتیوں وغیرہ کا کام کیا گیا۔علاوہ ازیں مختصر کام کے ساتھ چوکر نیکلس، سیمی فارمل ملبوسات کے ساتھ بھی پہنا جارہا ہے نت نئے سٹائلز کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹسلز ایئر رنگز (بالیوں) کا فیشن اس سال اِن ہوا، جنہیں اونچے لمبے دونوں سائز میں پسند کیا گیا، خواتین اور لڑکیاں سب نے اس کا انتخاب عام روٹین سے لے کر تہواروں اور تقریبات تک کے لئے کر رہی ہیں۔رواں برس بڑے ہینڈ بیگ کے ساتھ لانگ چین ہینڈ کلچز کو بھی فیشن میں خوب سراہا گیا، جس میں سب زیادہ اوول شیپ نمایاں رہا۔کھسے کا ٹرینڈ رواں برس بے حد پسند کیا گیا اور مختلف رنگوں کے دھاگے کے کام کے حامل کھسے فیشن میں اِن رہے، جسے خواتین، لڑکیوں اور بچیوں نے ٹیولپ شلوار، فلیپر یا سکرٹ پینٹ کے ساتھ پہنااسی طرز پر ڈیزائنرز نے کھسے نما سینڈلز بھی متعارف کرائے ہیں، جو بالکل سیدھے ہیں تاکہ خوتین انہیں پہن کر باآسانی چل پھر سکیں۔دوسری جانب فلیٹ سلیپرز بھی متعدد ڈیزائن میں متعارف کی گئیں جن کا آن لائن بزنس بھی خوب چلا۔اگر اس حوالے سے بات کی جائے کہ رواں برس پاکستان میں مغربی فیشن کے کس انداز کو سب سے زیادہ پسند کیا گیا تو اس میں سر فہرست گرافیٹیس شرٹس ہیں شوبز کے ستاروں سے لے کر عام افراد نے بھی گرافیٹیس فیشن شرٹس کو بے حد پسند کیا جن کے ساتھ ڈسٹرس پینٹس یا بوائی فرینڈ پینٹس کا انتخاب کیا گیا۔ہیئر اسٹائلز فیشن میں خاصی اہمیت رکھتے ہیں، ایسے میں رواں برس ہیئر اسٹائلرز نے منفرد ہیئرکٹ ‘لانگ بوب کٹ’ کو متعارف کرایا جن میں بالوں کو مختصر رکھا جاتا ہے، یہ ہیئر اسٹائل کو خواتین اور بالخصوص لڑکیوں کی جانب سے خاصا پسند کیا گیا ہے۔شارٹ شرٹس، فلیپر اور سگریٹ پینٹس کے فیشن ٹرینڈ کے ساتھ شارٹ ہیئر سٹائل خواتین کا مقبول اسٹائل رہا۔سال 2017 میں پاکستان فیشن انڈسٹری نے ملک کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی نام کمایا اور خاص طور بیرون ممالک میں ایسی کئی تقریبات اور فیشن شوز منعقد کئے گئے جن کے ذریعے انڈسٹری کو فروغ دینے میں بہت مدد ملی۔

مزید :

ایڈیشن 2 -