فارماسسٹ کے ساتھ حکیم کی تعیناتی احسن اقدام ہے،حکماء

فارماسسٹ کے ساتھ حکیم کی تعیناتی احسن اقدام ہے،حکماء

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(جنرل رپورٹر) ہر بل دوا ساز اداروں میں فارماسسٹ کے ساتھ مستند حکیم کی تعیناتی کافیصلہ پر ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ اینڈ اوٹی سی حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار حکیم محمد احمد سلیمی (چیئر مین امتحانی کمیٹی نیشنل کونسل فار طب اسلام آباد) ، حکیم سید عمران فیاض ، حکیم محمد افضل میو، حکیم احمد حسن نوری ، حکیم امجد وحید بھٹی ، حکیم عطاء الرحمن صدیقی ، حکیم طاہر نوید جنجوعہ، حکیم طاہر خان نے پاکستان طبی کانفرنس کے زیر اہتمام طبی دواساز ادارے اور ڈریپ کی ذمہ داریاں کے موضوع پر منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے طبی دواساز اداروں میں پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ میں حکیم کی بطور مجاز افسر تعیناتی اور فارماسسٹ کی بطور کوالٹی کنٹرول تعیناتی کو خوش آئند قرار دیا انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے ہزاروں حکیم طبی دواساز اداروں میں ادویہ کی تیاری کرتے ہیں کیونکہ وہ قرابادینی جیسا کہ اطریفلات ، جوارشات، خمیرہ جات ، معجونات اور لبوب کی تیاری کے ماہر ہوتے ہیں ڈریپ ایکٹ نافذالعمل ہونے کے بعد طبی دواساز اداروں کو مشکلات کا سامنا تھا کیونکہ فارماسسٹ جدید دواسازی کے طریقہ کارکے ماہر ہیں جبکہ قرابادینی ادویات بنانے سے قاصر ہیں جس کی وجہ سے دواساز ادارے بُری طرح متاثر ہو رہے تھے طبی دواساز اداروں نے اس مسئلہ کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے متعلقہ ڈائریکٹوریٹ کے مجاز افسروں کے سامنے اٹھایا اور بار بار ٹیکنیکل میٹنگز کے بعد یہ تجویز آئی کہ طبی دواساز اداروں میں کوالٹی کنٹرول میں فارماسسٹ اور پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ میں حکیم رکھا جائے اس طرح ادارے جدید اور روایتی تجربہ دونوں سے مستفید ہو سکیں گیحکیم