”اس کمپنی کے ایل ای ڈی ٹی وی مت خریدیں کیونکہ۔۔۔“ سینئر صحافی عامر متین نے پاکستانیوں کو خبردار کر دیا، یہ کون سی کمپنی ہے اور ان کے ٹی وی 2 مہینے بعد کیا کرتے ہیں؟ جان کر آپ بھی حیران پریشان رہ جائیں گے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) گزشتہ دو دہائیوں میں ٹیکنالوجی نے بے پناہ ترقی کی ہے جس کے باعث دیکھتے ہی دیکھتے گھروں میں رکھے موٹے تازے ٹی وی سیٹ کی جگہ بھی دبلی پتلی ایل ای ڈی نے لے لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔”کیا تمہیں یہ نکاح قبول ہے۔۔۔؟“ نکاح خواں کے تیسری مرتبہ پوچھنے پر دولہا نے ایسی جگت مار دی کو نکاح خواں غصے سے لال پیلا ہو گیا، ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی
پاکستان میں بہت سی کمپنیاں ایل ای ڈی ٹی وی فروخت کرتی ہیں لیکن سینئر صحافی عامر متین نے پاکستانیوں کو ایک کمپنی کی جانب سے فروخت ہونے والے ایل ای ڈی ٹی خریدنے سے خبردار کیا ہے اور دلچسپ امر یہ ہے کہ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں سی پیک معاملات دیکھنے والے چینی سفارتکارلیجان زاہو کو بھی ٹیگ کیا ہے۔
عامر متین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ ”چینگ ہونگ روبا“ نامی کمپنی کے ایل ای ڈی ٹی وی مت خریدیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دوستوں، فیملی ممبرز اور حتیٰ کے ان کے دفتر میں بھی اسی کمپنی کے ایل ای ڈی ٹی وی لگائے گئے جن کی سکرین 2 ماہ بعد ہی ”بلیک“ ہو گئی۔ عامر متین نے مزید کہا کہ اس کی 2 ماہ کی وارنٹی آفر بھی فراڈ ہے جبکہ اس کمپنی کی آفٹر سیل سروس بھی بہت خراب ہے۔
Beware @Changhongruba tv has serious manufacturing faults. Half of TV sets bought by my office, friends/family developed faults with screen turning blank in months. 2 year warranty is fraud as after sale service is bad.
— Amir Mateen (@AmirMateen2) December 28, 2017
اس موقع پر انہوں نے اپنے دوست و سینئر صحافی رﺅف کلاسرا کا ایک جملہ بھی ٹویٹ کیا کہ ”رﺅف کلاسرا کا چینی مال کے بارے میں کہنا ٹھیک ہے کہ مہنگا روئے ایک بار، سستا روئے بار بار۔۔۔“
Perhaps @KlasraRauf was right about Chinese products: sasta roway bar bar mehnga roway aik bar @zlj517 @HamidMirPAK @arsched @asmashirazi https://t.co/srrLNBFeDf
— Amir Mateen (@AmirMateen2) December 28, 2017
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انتہائی اہم معلومات اور آگاہی دینے پر عامر متین کا شکریہ ادا کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور یقینا ان کی اس ٹویٹ سے ”چینگ ہونگ روبا“ کی ساکھ متاثر ہو گی۔