میری تقریر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، ڈی جی آئی ایس پی آر کے ردعمل پر دلی دکھ ہوا: خواجہ سعد رفیق
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ والد محترم کی برسی پر میری ساری تقریر قومی اداروں کے مابین ہم آہنگی، مفاہمت اور متحدہو کرملک کےلئے کام کرنے کا بیانیہ ہے، میری تقریر کے بعد مخصوص چینلز نے میری گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر توڑ مروڑ کر پیش کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر ایک مثبت آدمی ہیں اور میری تقریر پر ان کی جانب سے ردعمل پر مجھے دلی افسوس ہوا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے بیان کو غیر ذمہ داراقرار دینے اور ایسے بیانات سے گریز کرنے کا مشورہ دینے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں ایک ذمہ دار اور سنجیدہ شخص ہوں ، کبھی غیر ذمہ دارانہ یا غیر آئینی رویہ نہیں اپنایا۔ ماتحت نظام کو کبھی ٹارگٹ کیا نہ ہی اس کا تصور کر سکتا ہوں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر Positive آدمی ہیں - ان کے ردِ عمل پر دلی دُکھ ہوا - میڈیا چینلز تبصرہ ضرور کریں لیکن میری ساری تقریر بھی سنوائیں -
— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) December 28, 2017
میں نے اپنے والد محترم کی برسی پر تقریر کی اور اس تقریر کے ایک حصے کو میڈیا کے مخصوص چینلز نے حقائق سے ہٹ کر پیش کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر Positive آدمی ہیں اور ان کے ردِ عمل پر دلی دکھ ہوا ۔میری27 منٹ طویل تقریر بالائے طاق رکھ کر چند الفاظ پر رائے قائم کرنا مناسب نہیں، میڈیا چینلز تبصرہ ضرور کریں لیکن میری ساری تقریر بھی سنوائیں۔
لائیو ٹی وی پروگرامز، اپنی پسند کے ٹی وی چینل کی نشریات ابھی لائیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کے مابین فاصلے اور غلط فہمیاں پیدا کرنے والے ملک سے زیادتی کر رہے ہیں۔ ہمیں شکایات پیداہوتی ہیں تو جذب کرتے ہیں یا خاموشی سے متعلقہ اتھارٹی کو مطلع کرتے ہیں۔
میری تقریر کے بعد مخصوص چینلز نے میری گفتگو کو سیاق و سباق سے ھٹ کر توڑ مروڑ کر پیش کیا- والدِ محترم کی برسی پر میری ساری تقریر قومی اداروں کے مابین ھم آھنگی مفاھمت اور متحد ھو کرملک کےلئے کام کرنےکا بیانیہ ہے۔
— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) December 28, 2017
27 منٹ طویل تقریر بالاۓطاق رکھ کر چند الفاظ پر راۓقائم کرنا مناسب نہیں
یقین رکھتاہوں کہ ہم تدبر فراست اور باہمی اتحادہی سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔جاننے والے جانتے ہیں کہ میں ریاستی اداروں کے مابین ہم آہنگی کے لئے خاموش کردار ادا کرتا رہتا ہوں۔ میں ایک ذمہ دار اور سنجیدہ شخص ہوں ، کبھی غیر ذمہ دارانہ یا غیر آئینی رویہ نہیں اپنایا- میں نے ماتحت نظام کو کبھی ٹارگٹ کیا نہ ہی اس کا تصور کر سکتا ہوں۔