سپریم کورٹ نے غیر قانونی شادی ہالوں ،مارکیز کو بکنگ سے روک دیا،غیر قانونی عمارتوں کی تفصیلات طلب
لاہور(نامہ نگار خصوصی )چیف جسٹس سپریم کورٹ مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار اور مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل بنچ نے لاہور کے تمام غیر قانونی شادی ہالز اور مارکیز کو نئی بکنگ کرنے سے روکتے ہوئے ڈی جی ایل ڈی اے سے غیر قانونی شادی ہالز اور حمید لطیف ہسپتال کی عمارت کے نقشے میں غیر قانونی اقدام کی رپورٹس طلب کر لیں ، چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اے کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ غیر قانونی عمارتوں کی تفصیلات دیں ،ہم انہیں گرانے کا حکم دیں گے ،جتنے غیر قانونی شادی ہال اور مارکیز ہیں انہیں بند کردیں،ہم ماتحت عدالتوں کو بھی پابند بنائیں گے کہ وہ غیر قانونی عمارتوں کے حق میں حکم امتناعی جاری نہ کریں ۔
چیف جسٹس نے مزیدریمارکس دیئے کہ لوگ تو اپنے گھر میں مرغی کا پنجرہ بناتے وقت بھی جانور کے رہنے کے لئے جگہ کا خیال رکھتے ہیں اور ہم تو لاہور کی توسیع کر رہے ہیںمگر اس بات کا خیال نہیں کر رہے۔عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے سے یہ بھی کہا کہ وہ خیال رکھیں ،یہ شادیوں کا سیزن ہے ،شادی والے دنوں میں شادی ہالز کھول دیں تاکہ بچوں اور بچیوں کی شادیاں ہو سکیں۔عدالت کے حکم پرڈی جی ایل ڈی اے زاہد اختر زمان اور راشد لطیف میڈیکل کالج کے مالک ڈاکٹر راشد لطیف پیش ہوئے، ڈاکٹر راشد لطیف نے عدالت کو آگاہ کیا کہ راشد لطیف میڈیکل کالج کا حمید لطیف ہسپتال سے کوئی تعلق نہیں لیکن حمید لطیف ان کے سسر ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حمید لطیف ہسپتال کی عمارت تعمیر کی گئی ہے مگر وہاں پارکنگ کا کوئی انتظام موجود نہیں، فیروز پور روڈ پر حمید لطیف ہسپتال کے نزدیک ٹریفک جام رہتی ہے، ڈی جی ایل ڈی اے عدالت کو آگاہ کیا کہ حمید لطیف ہسپتال کے نزدیک شادی ہالز کی وجہ سے ٹریفک زیادہ متاثر ہوتی ہے، انہوں نے عدالت کو مزید آگاہ کیا کہ ایل ڈی اے نے شہر میں 144غیر قانونی شادی ہالز اور مارکیز کو سیل کیا تھا مگر عدالتی حکم امتناعی کی وجہ سے وہ دوبارہ کھل چکے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جتنے بھی غیر قانونی شادی ہالز اور مارکیز ہیں انہیں سیل کر دیں، ایل ڈی اے اپنا کام کرے کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کرے گا.
لائیو ٹی وی پروگرامز، اپنی پسند کے ٹی وی چینل کی نشریات ابھی لائیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اے کو مخاطب کرتے ہوئے مزید ریمارکس دیئے کہ بس اتنی مہربانی کیجئے گا کہ شادیوں کا سیزن ہے ،شادی والے دنوں میں شادی ہالز کھول دیں تاکہ بچوں اور بچیوں کی شادیاں ہو سکیں، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مزید ریمارکس دیئے کہ لوگ اپنے گھر میں مرغی کا پنجرہ بناتے وقت اس بات کا خیال کرتے ہیں کہ جانوروں کو جگہ کم نہ پڑے اور یہاں تو ہم لاہور کی توسیع کر رہے ہیں مگر اس امر کا خیال نہیں کر رہے ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں نے خود گلبرگ میں دیکھا ہے کہ عمارت بن رہی ہے اور وہاں سے گزرنے کے لئے راستہ کم ہے، کسی کو گزرنے کا راستہ بند نہیں کرنے دیں گے، چیف جسٹس کیس کی مزید سماعت ملتوی کرتے ہوئے ڈی جی ایل ڈی اے کو حکم دیا کہ غیر قانونی شادی ہالز اور حمید لطیف ہسپتال کی عمارت کے نقشوں کی خود نشاندہی کریں اور عدالت کو رپورٹ پیش کریں، عدالت نے لاہور میں واقع تمام غیر قانونی شادی ہالز کو مزید بکنگ کرنے سے بھی روک دیا ہے ۔