جوڈیشل الاؤنس کیس، ملازمین کو ملکی خزانہ مل جائے تو کیا تسلی ہو جائیگی؟ چیف جسٹس
اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد نے کے پی کے ماتحت عدلیہ جوڈیشل الاؤنس کیس میں وکیل ملازمین کی سرزنش کرتے ہوئے کہاہے کہ ملازمین کو جوڈیشل الاؤنس کی مد میں پاکستان کا خزانہ نہ دے دیں۔جمعہ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ پاکستان کا خزانہ مل جائے تو کیا ملازمین کی تسلی ہو جائے گی، 70 فیصد جوڈیشل الاؤنس،یوٹیلیٹی الاونس مل ہو چکا ہے،ملازمین کو مزید کیا چاہیے۔وکیل ملازمین نے کہاکہ دوسرے صوبے میں تھری ٹائم جوڈیشل الاؤنس دیا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہر صوبے کی اپنی اکنامک پوزیشن ہے،پنجاب،سندھ،بلوچستان اپنی معاشی حیثیت سے جوڈیشل الاؤنس دے رہے ہیں۔عدالت نے معاملہ متعلقہ فورم پر اٹھانے کی ہدایت کرکے درخواست خارج کردی۔
جوڈیشل الاؤنس کیس