ملک میں نئے پاکستان کے نام پر سیاسی یتیموں کا راج ہے، کوفے کی سیاست سے مدینے کی ریاست نہیں بن سکتی:بلاول بھٹو
راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں نیا پاکستان کے نام پر سیاسی یتیموں کا راج ہے، ملک بحرانوں کا شکار ہے، صوبوں کے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔ کوفے کی سیاست سے مدینے کی ریاست نہیں بن سکتی، اصلی جمہوریت بحال کرکے رہیں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہید بی بی نے جلا وطنی کاٹی اور جان کے خطرے کے باجود واپس آئیں۔ 2007ء میں اسی جگہ انہوں نے آخری خطاب کیا لیکن مسلم امہ کی پہلی خاتوں وزیراعظم کو شہید کر دیا گیا۔ ایک خاندان سے والد، دونوں بیٹے اور پھر بیٹی بھی شہید کر دی گئی۔بلاول نے کہا کہ بھٹو خاندان طاقت کا سرچمشہ عوام کو سمجھتے تھے۔ ہم نے انتقام اور انتشار نہیں پھیلایا۔ روٹی، کپڑا اور مکان کا وعدہ پورا کیا۔ صدر زرداری نے مفاہمت کی سیاست کی۔ سوات مالاکنڈ کو دہشت گردوں سے آزاد کروایا اور ملک کو سی پیک کا تحفہ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی گواہ ہے کہ شہید بھٹو قائد عوام تھے جنہوں نے ٹوٹا ملک جوڑا، ملک کو ا?ئین دیا، اسے ایٹمی قوت بنایا، مسلم امہ کو لاہور میں جمع کیا، مزدوروں کو حقوق دیے، عوام کو ووٹ کا حق دلوایا۔ لیکن ہر گلی اور ہر محلہ گواہ ہے کہ انھیں تختہ دار پر لٹکایا گیا۔انہوں نے کہا کہ بھٹو کی بیٹی نے اپنے والد کا پرچم تھاما اور ان کی جدوجہد جاری رکھی۔ شہید بی بی نے 30 سال عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کی۔ انہوں نے میڈیا کو آزاد کرایا۔ انہوں نے 2 ا?مروں کا مقابلہ کیا۔ بی بی شہید کے شوہر کو 12 سال پابند سلاسل رکھا گیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک میں آج بحران ہی بحران ہے۔ صوبوں سے ان کے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔ ملک میں ڈاکٹر اور طالب علم سراپا احتجاج ہیں۔ گیس پیدا کرنے والے صوبے کو گیس سے محروم کر دیا گیا ہے۔ غریبوں سے ان کی چھت چھینی جا رہی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ آج عوام کا معاشی قتل ہو رہا ہے۔ موجودہ حکومت عوام کے لیے عذاب بنی ہوئی ہے۔ آج پارلیمنٹ پر تالا لگ چکا ہے۔ آج پھر یہ دھرتی پکار رہی ہے کہ میں خطرے میں ہوں۔ 18ویں ترمیم پر حملے ہو رہے ہیں اور صوبوں سے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ لوگوں کو نکالا گیا۔ ملکی معاشی فیصلے عوام نہیں بلکہ آئی ایم ایف لے رہا ہے۔ کشمیر پر تاریخی حملہ ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں نئے پاکستان کے نام پر سیاسی یتیموں کا راج ہے۔ میں بی بی شہید کے مشن کو جاری رکھوں گا اور اسے مکمل کروں گا۔ یہ تجربہ فیل ہو چکا، ملک میں آئینی اور معاشی بحران ہے۔اس موقع پر اپنے ویڈیو پیغام میں سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہم آگے جا کر بھی عوام کی خدمت کریں گے اور ایک دن ہم عوام کی حکومت لائیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ خوبصورت ملک دیا ہے جسے عقل کے ساتھ ا?گے لے کر جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب چیئرمین پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں، ہم عوام کی مشکلات ا?سان کریں گے۔ بلاول بھٹو سب مشکلات سے نکل کر آگے بڑھے گا۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی نے کہا کہ راولپنڈی سے دو لاشیں لی لیکن پھر بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ رضا ربانی نے کہا کہ بی بی کا مشن چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیات میں آگے لے کر چلیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک اور بھٹو تیار ہے تمہیں جو ظلم کرنا ہے کر لو لیکن مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ لیاقت باغ اور اطراف میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہے۔رضا ربانی نے کہا کہ 'حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا جس کے تحت گھی، شکر، پیٹرول، بجلی اور گیس مہنگی ہوگئی، آج یہ بات واضح ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا نیا نظریاتی سفر شروع ہوگیا اور وہاں سے شروع ہوگا جہاں سے 2007 میں علم گرا تھا۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اپنی والدہ کا گرا ہوا علم دوبارہ اٹھانے آرہا ہیں سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے اپنے خطاب میں دعویٰ کیا کہ 'میں تاریخ کا طالبعلم ہوں، برصغیر کی 300 سالہ تاریخ میں بینظیر بھٹو جیسی سیاسی جدوجہد کسی نے نہیں کی'۔انہوں نے کہا کہ لیاقت باغ گزشتہ 12 سال سے ویران تھا۔قائم علی شاہ نے کہا کہ بینظیر نے کہا تھا جمہوریت بہترین بدلہ ہے۔
بلاول بھٹو