مسلمانوں کو اذیت دینے کیلئے مودی سرکاراور انتظامیہ کاگٹھ جوڑبے نقاب ہوگیا
لکھنو(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی پولیس نے بھی مودی سرکار کے نقش قدم پر چلنا شروع کردیا۔مسلمانوں کو اذیت دینے کیلئے مودی سرکاراور انتظامیہ نے گٹھ جوڑ کرلیا،مسلمانوں کو ایسی بات کردی کہ آپ کا بھی خون کھول اٹھے گا۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر اترپردیش کے مسلمان علاقے میں جاکر لوگوں کو دھمکانے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے لگا۔بھارت کے اپنے ہی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی پر چلنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریاست اترپردیش کے علاقے کے ایک حساس ٹاون میروت میں ایک اعلیٰ پولیس افسر جس کی شناخت ایس پی اکھلیش نارائن کے نام سے ہوئی ہے مسلمان اکثریتی علاقے میں جاکر انہیں دھمکیاں دی ہیں اورانتہائی متعصب لہجہ اختیارکرتے ہوئے مسلمانوں کوپاکستان چلے جانے کا کہا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب مسلمانوں کی بڑی تعداد نماز جمعہ کی ادائیگی اور اس کے بعد شہریت کے متنازعہ بل کیخلاف احتجاج کرنے کیلئے جمع ہورہی تھی۔
"Go to Pakistan": On video, UP cop during #CitizenshipLaw violence https://t.co/tNdmCuWFE2 pic.twitter.com/33QjXQxLtQ
— NDTV (@ndtv) December 28, 2019
این ڈی ٹی وی کے مطابق موبائل فون پر بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایس پی دوسرے اہلکاروں کے ساتھ ایک تنگ گلی والے علاقہ میں ہے جہاں وہ مسلمانوں کے ایک گروپ کو کہہ رہاہے کہ ’کہاں جاوگے؟ اس گلی کو میں ٹھیک کروں گا‘نوجوانوں نے کہاوہ نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے مسجد جارہے ہیں جس پر نارائن نے کہاکہ وہ تو ٹھیک ہے لیکن جو کالی پٹی اور نیلی پٹی باندھ رہے ہیں ان کو کہو کہ وہ پاکستان چلے جائیں ۔بھارت میں رہنے کاارادہ نہیں ہے تو چلے جائیں۔یہاں رہتے ہو اور تعریف کسی اور کی کرتے ہو۔بھارتی پولیس افسرکچھ آگے بڑھا لیکن ایک بار پھر مسلمانوں کے پہنچ گیااور کہاکہ وہ ایک ایک گھر کے آدمی کو جیل میں بھر دے گا۔اوردھمکی لگائی کہ وہ ہر شخص کو تباہ کردے گا۔
بھارتی پولیس افسر کی اس متعصب کارکردگی نے واضح کردیا ہے کہ بھارت میں مودی سرکار اور اس کی انتظامیہ مسلمانوں کو اذیت دینے کیلئے ایکا کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ ریاست اترپردیش میں مسلمان دشمنی پر مبنی قانون سازی کی وجہ سے شدید احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔