نیب آرڈیننس  مک مکا کی سیاست کی بدترین مثال ہے:سینیٹر مولابخش چانڈیو

 نیب آرڈیننس  مک مکا کی سیاست کی بدترین مثال ہے:سینیٹر مولابخش چانڈیو
 نیب آرڈیننس  مک مکا کی سیاست کی بدترین مثال ہے:سینیٹر مولابخش چانڈیو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان  پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر مولابخش چانڈیو نے  نیب آرڈیننس  کو مک مکا کی سیاست کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس نے عمران خان کی انتقامی سیاست کو بے نقاب کر دیا ہے،نیب کے قوانین میں ترمیمی آرڈیننس سے ثابت ہو گیا کہ احتساب صرف اپوزیشن جماعتوں کو ہی ہوگا، دوسروں کو مک مکا کا طعنہ دینے والے نے خود تاجروں، صنعتکاروں اور بیوروکریسی سے مک مکا کر لیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق  مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا  کہ اپوزیشن نے بدترین انتقام کے باوجود عمران خان سے کوئی مک مکا کیا نہ کریں گے،اب خان صاحب کے احتساب کی باری آئی تو چیئرمین نیب سے ریفرنس دائر کرنے کا اختیار ہی چھین لیا گیا،ریفرنس دائر کرنے کی منظوری کے اختیار صدر اور گورنر کو دینے کا مطلب خان صاحب اپنے لوگوں کو بچانا چاہتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کے اختیارات کم کر کے عمران خان نیب کو اب مکمل اپنے کنٹرول میں کرنا چاہ رہے ہیں،عمران خان نے تاریخ کا سب سے بڑا یو ٹرن نیب آرڈیننس جاری کر کے لے لیا ہے۔مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب اب اُس بند گلی میں جا چکے جہاں سے کوئی اور یوٹرن نہیں لے پائیں گے،ہمارے قائد آصف زرداری نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔اُنہوں نے کہا کہ  پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ عمران خان سلیکٹڈ وزیراعظم ہےاورسلیکٹڈ احتساب ہی چاہتا ہے۔