کسان، کھاد ڈیلرز آمنے سامنے، جھگڑے، گوداموں پر چھاپے: ہزاروں بوریاں برآمد 

کسان، کھاد ڈیلرز آمنے سامنے، جھگڑے، گوداموں پر چھاپے: ہزاروں بوریاں برآمد 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ڈیرہ غازیخان،چوک سرورشہید،کوٹ ادو مظفر گڑھ، میاں چنوں،شاہ جمال، وہاڑی، خانیوال، میلسی (سٹی رپورٹر،نمائندہ پاکستان،سٹی رپورٹر، نمائندہ خصوصی،تحصیل رپورٹر،بیورورپورٹ،نامہ نگار، نمائندہ پاکستان،بیورونیوز)کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویڑن لیاقت علی چٹھہ کی ہدایت پر ڈائریکٹر زراعت توسیع مہر عابد حسین،اسسٹنٹ کمشنر  تونسہ محمد اسد چانڈیہ،اے سی کوٹ ادو،ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت غلام محمد بزدار اور (بقیہ نمبر63صفحہ6پر)
دیگر نے ترنمن،راکھی گاج صوبائی سرحدی چیک پوسٹ کے علاؤہ سخی سرور،کوٹ ادو اور دیگر مقامات پر رات گئے کارروائیاں کیں۔گوداموں سے بھی کھاد کی بوریاں نکال لی گئیں اور دو گودام سربمہر کردئیے گئے۔کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویڑن لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ کاشتکاروں کی مشکلات اور پریشانی کا احساس ہے کسی کو ناجائز منافع خوری کی اجازت نہیں دیں گے۔ڈیرہ غازی خان ڈویڑن میں بھرپور کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔کھاد ڈیلرز سرکاری نرخ پر کھاد فراہم کریں ورنہ ضبط کرکے حکومت خود کاشتکاروں کو کنٹرول نرخ پر فراہم کرے گی۔کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ 26 دسمبر کو رات گئے تک ترنمن،راکھی گاج صوبائی سرحدی چیک پوسٹ کے علاؤہ سخی سرور،کوٹ ادو اور ڈویڑن کے دیگر مقامات پر کریک ڈاؤن کیا گیا۔اسسٹنٹ کمشنر تونسہ محمد اسد چانڈیہ اور دیگر نے خیبر پختونخوا کھاد کے جانے کی کوشش میں ترنمن چیک پوسٹ سے سات ٹرالر،پانچ ٹرک پر لوڈ 12800 یوریا کھاد کی بوریاں پکڑ لیں۔کوٹ ادو میں بھی گوداموں میں چھپائی گئی چھ ہزار دو سو کھاد کی بوریاں برآمد کرلی گئیں۔سخی سرور چیک پوسٹ پر بھی  کھاد کی 600 بوریاں پکڑ لی گئیں۔کمشنر ڈیرہ غازی خان نے بتایا کہ صوبائی سرحدی پوسٹس ترنمن اور راکھی گاج سے رات گئے تک  سولہ ہزار سے زائد کھاد کی بوریاں پکڑ لی گئیں ہیں انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کے دوران مجموعی طور پر بیس ہزار سے زائد کھاد کی مختلف اقسام کی بوریاں پکڑی گئیں جنہیں سرکاری نرخ پر کاشتکاروں کو فروخت کردی گئی ہیں۔کمشنر نے کہا کہ حکومت پنجاب کی ہدایت پرصوبائی سرحدی چیک پوسٹس فعال کردی گئیں ہیں۔دیگر صوبوں میں کھاد کی غیر قانونی ترسیل روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔کمشنر نے کھاد کے ڈیلرز کو بھی تنبیہ کیں کہ وہ  کھاد کو حکومت کے مقرر کردہ نرخ پر فورخت کریں۔کھاد کی مصنوعی قلت اور بحران پیدا کرنے کی کوشش پر آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔فیلڈ فورس کو ڈویڑن بھر میں متحرک کردیا گیا ہے اور وہ خون ان معاملات کی نگرانی کررہے ہیں۔کھاد کی سمگلنگ اور ناجائز منافع خوری میں ملوث محکمہ کے ملازمین اور افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ حکومت کو کاشتکاروں کی مشکلات کا احساس ہیکھاد کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف بھی بلا امتیاز کارروائی جاری رکھیں گیذخیرہ اندوزوں اور گرانفروشوں سے بھی قانون کے تحت نمٹا جائے گا۔کھاد کی دیگر صوبوں میں سمگلنگ روکنے کیلئے چیک پوسٹس عملہ کو الرٹ رکھا گیا ہیچیک پوسٹ عملہ کی بھی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ تحصیل کوٹ ادواور تحصیل چوک سرورشہید  کے گردونواح میں طاقتور کھاد مافیا پوری طاقت سے انتظامیہ کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے اور کھاد کھلے عام دھڑلے سے بلیک میں فروخت کررہے ہیں تحصیل چوک سرورشہید اور تحصیل کوٹ ادو میں کھاد کے جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے سٹاکسٹ موجود ہیں ان کے گوداموں میں لاکھوں یوریا اور گوارہ کھاد کی بوریاں موجود ہیں جو کہ بلیک میں فروخت ہورہی ہیں مبینہ طور پر اسسٹنٹ کمشنر کوٹ ادو اور  اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت توسیع کوٹ ادو شبیر گشکوری اپنی رٹ قائم کرنے میں مکمل ناکام نظر آرہے ہیں  مبینہ طور پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت توسیع کوٹ ادو شبیر گشکوری کے کھاد مافیاسے ساز باز کئے ہوئے ہے اور اس کی ملی بھگت سے ہی کھاد بلیک میں فروخت ہورہی ہے ہر آفیسر اپنا حصہ وصول کرکے لوٹنے کی کھلی چھٹی دے رہا ہے  نئے تعینات ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر کوٹ ادو عامر محمود جو انتہائی اچھی شہرت کے آفیسر مانے جاتے ہیں وہ بھی کوٹ ادو آکر مکمل طور پر ناکام نظر آرہے ہیں اور کھاد مافیا کے خلاف ناکامی کی سب سے بڑی وجہ محکمہ زراعت توسیع کوٹ ادو دفتر کی کھاد مافیا کے ساتھ مبینہ گٹھ جوڑ ہے ذرائع کے مطابق کوٹ ادو شہر، دائرہ دین پناہ،پیرجگی موڑ اور میر پور بھاگل، چوک سرورشہید میں سٹاکسٹ  کے پاس لاکھوں بوریاں یوریا اور گوارہ کھاد ان کے گوداموں میں پڑی ہیں لیکن یہ سب سٹاکسٹ حکومتوں کے فرنٹ مین ہیں اور انکے ہاتھ لمبے ہیں۔ ان کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں ہوتی  اس وقت یوریا کھاد کی قیمت 1768 روپے ہے جبکہ مارکیٹ میں 2300سے 2350 میں فروخت ہورہی ہے اسی طرح امونیم نائٹریٹ جس کی قیمت پندرہ سو سے بھی کم ہے اس وقت 2000 میں فروخت ہورہی ہے انتظامیہ ان کھا د ڈیلروں کو اکٹھا کرتی ہے اکٹھے چائے پیتے اور کھانے کھاتے ہیں اور پھر انتظامیہ ان کھاد ڈیلران سے پوچھ کر ہنسی خوشی پانچ سے دس ہزارروپے جرمانے کرکے اتمام حجت کردیتی ہے اور پھر کھا د ڈیلران بلاخوف و خطر ے کاشتکاروں کا خون نچوڑ رہے ہیں۔ حکومتی رٹ کہیں بھی دکھائی نہیں دیتی، کاشتکاروں نذیر احمد خان کلاچی، شوکت علی کلاچی، محمد یوسف چانڈیہ بلوچ،صبور رانا، رانا محمد جمیل، نمبردار چوہدری محمد لطیف، فیاض علی، سعید احمد سعید، فیضان علی، سہیل احمد،فلک اشفاق وڑائچ، محمد اشرف، اور دیگر نے سیکریٹری پنجاب سے مطالبہ کیا کہ کھاد مافیا کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے اور سرکاری نرخوں پر کھاد کی فراہمی یقینی بنائی جائے گندم کی کاشت متاثر ہونے سے بچائی جائے، اگر کھاد مافیا کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو گند م کی فصل شدید متاثر ہوگی اور ملک میں گندم کا بحران پیدا ہوجائے گا۔کوٹ ادو میں یوریا کھاد کی بلیک میں فروخت کرنے والے عناصر کے خلاف اسسٹنٹ کمشنرکا اسسٹنٹ ڈائریکٹرزراعت کے ہمراہ  کریک ڈان کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری  ہے،گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنرکوٹ ادو عامر محمود نے اسسٹنٹ ڈائریکٹرزراعت کوٹ ادوشبیراحمدگشکوری کے ہمراہ عوامی شکایات پرکھاد ڈیلر عبدالشکور کی دکان کو سیل کردیا،اس موقع پر  اسسٹنٹ کمشنر عامر محمود کا کہنا تھا کہ مذکورہ ڈیلر کو 9سو بوری کھاد مہیا کی گئی تھی جس نے کاشتکاروں سے پیسے لیکر انہیں کھاد نہ دی اور کھاد کو بلیک میں فروخت کردیا،انہوں نے کہا کہ کھاد بلیک میں فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھارہے ہیں اور ایسے عناصر سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ نمٹا جائے گا، ملک میں کھادکا بحران نہیں ہے چند عناصر ناجائز کمائی کی آڑ میں ایسے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں جن کی خلاف کارروائیاں جاری ہیں،انہوں نے کاشتکاروں سے اپیل کی کہ کھاد بلیک میں فروخت کرنے اور سٹاک کرنے والوں کی فوری معلومات  دیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ اسسٹنٹ کمشنر کوٹ ادو عامر محمود نے چوک سرور شہید میں محکمہ زراعت کی ٹیم کے ہمراہ کھاد مافیا کے ناجائز منافع خوروں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے  کھاد سے بھرے ٹریلر قبضے میں لے کر 2000 بوریاں برآمد کر لیں، اسسٹنٹ کمشنر نے برآمد کی گئی کھاد کی بوریوں کو موقع پر  سرکاری نرخوں پر کسانوں کو فروخت کر دیا اس موقع پر ان کا کہنا تھا پنجاب حکومت کے احکامات کے مطابق کسانوں کے حقوق کا ہر سطح پر تحفظ کیا جائے گا اور ناجائز منافع خوروں کو کسانوں کا استحصال ہرگز نہیں کرنے دیا جائے گا۔ کھاد مافیا کی ہٹ دھرمی کھاد کی ایک بوری کیلے حلف لیا جانے لگاکسانوں سے حلف لے کر ایک بوری یوریا دی جارہی ہے سعید ٹریڈر والے قرآن مجید پر حلف لیتے رھے، اور کسان کھاد بھی پیسوں سے خریدتے رہے اور اس کے باوجود پھر بھی حلف لیا جارہا ہے،میاں چنوں۔کسانوں نے روڈ بلاک کر کے احتجاج شروع کردیا۔اسسٹنٹ کمشنر رابعہ سیال موقع پر پہنچ گئی اور اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کسانوں کی شکایت پر کاروائی کا آغاز کردیا ہے، اسسٹنٹ کمشنر رابعہ سیال کسانوں کی تذلیل ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی، اسسٹنٹ کمشنر رابعہ سیال اور محکمہ زراعت نے موقع پر پہنچ کر دوکان کو سیل کر دیا۔حکومت پنجاب کی ہدایت پر کنٹرول ریٹ پر یوریا کھاد کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع مظفر گڑھ ڈاکٹر شوکت علی عابد نے شاہ جمال میں یوریا کھاد کی کنٹرول 1768روپے ریٹ پر فراہمی کی خود نگرانی کرتے ہوئے کہا کہ غریب کسانوں کی شکایات کے فوری ازالہ کے لئیے ہمہ وقت مصروف ہیں اس موقع پر ان کے ہمراہ ایف اے زراعت ملک فاروق بھابھہ،،عبدالرزاق لغاری انسپکٹر زراعت،الطاف حسین ایف اے زراعت،منظور حسین بیلدار  موجود تھے۔ اسسٹنٹ کمشنر وہاڑی سید وسیم حسن نے غلہ منڈی,پل 48,پپلی اڈا,ٹھینگی,ماچھیوال, لڈن سمیت مختلف علاقوں میں کھاد سیل پوائنٹس کا دورہ کیا کاشتکاروں کے مسائل سنے اور اپنی نگرانی میں کسانو ں  میں کنٹرول ریٹ پر کھاد تقسیم کروائی۔ اسسٹنٹ سید وسیم حسن نے اس موقع پر کہا کہ کنٹرول ریٹ پر کھاد کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے کسان ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہیں انکا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کریں گے کسانوں کو سرکاری ریٹ پر کھاد کی فراہمی کے لیے متحرک ہیں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلاتفریق کاروائیاں جاری ہیں۔ڈپٹی کمشنر محمد خضر افضال چوہدری کی زیر صدارت کھاد ڈیلر ایسو سی ایشن اور کھاد کمپنیوں کے نمائندوں کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کھادوں کی مارکیٹ میں دستیابی،طلب،رسد اور مقررہ نرخوں پر فروخت بارے تفصیلی جائزہ لیا گیا ڈپٹی کمشنر محمدخضر افضال چوہدری نے اس موقع پرکہا کہ کسانوں کو مقررہ نرخوں پرکھاد کی فراہمی کیلئے ضلعی انتظامیہ متحرک ہے کاشتکاروں کو بروقت کھاد کی دستیابی کیلئے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں کھاد کی مصنوعی قلت اور مہنگے داموں کھاد فروخت کرنیوالوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ کھاد کی سرکاری نرخوں پر فروخت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا تاکہ کاشتکاروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ڈپٹی کمشنر محمدخضر افضال چوہدری نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت کے افسران مہنگی کھاد فروخت کرنیوالوں کو جرمانے کریں مارکیٹ میں کھاد کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے کسانوں کو کسی صورت گراں فروشوں اور ذخیر ہ اندوزوں کے رحم و کرم نہیں چھوڑ سکتے۔ کاشتکار مہنگے داموں کھاد فروخت کرنیوالوں کے خلاف کنٹرول روم میں بذریعہ کال اطلاع دیں تاکہ بروقت گراں فروشوں کے خلاف کاروائی کی جا سکے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف ایف سی جنوری میں یوریا کھاد کے 2لاکھ بیگ اور ایگری ٹیک جنوری میں یوریا کھاد کے30ہزار بیگ ضلع وہاڑی کو فراہم کرے گی کھاد کی تقسیم بہترین طریقے سے کی جائے گی اس موقع پر اے سی وہاڑی سید وسیم حسن، ڈپٹی ڈائر یکٹر زراعت رانا محمد عارف، ڈپٹی ڈائر یکٹر انفارمیشن میاں نعیم عاصم، کھاد ڈیلرز ایسو سی ایشن کے صدر چوہدری بشارت علی اور دیگر عہدیداران اور کھاد کمپنیوں کے نمائندے موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر آغا ظہیر عباس شیرازی کی زیر صدارت ضلعی زرعی مشاورتی و سب ٹاسک فورس کمیٹی کا اجلاس ہوا جسمیں اے ڈی سی جی محمد اختر منڈھیرا، ڈی ڈی زراعت رانا مقصود احمد، محکمہ واٹر منیجمنٹ،پلانٹ پرو ٹیکشن، لائیو سٹاک کے افسران، افسران رزاعت،نمائند گان کھاد و پیسٹی سائیڈ ڈیلرز اور کاشتکاران کے نے شرکت کی اجلاس میں کھاد کی سپلائی مارکیٹ میں کھاد کی دستیابی زرعی ادویات کسان کارڈ اور دیگر امور کی جانچ پڑتال کی گئی۔محکمہ واٹر منیجمنٹ اور پلانٹ پرو ٹیکشن کی بھی کار کردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیاڈپٹی کمشنرنے غیر متعلقہ افراد کی طرف سے کھاد کی خرید پر سخت نوٹس لیا اورافسران زراعت پر زور دیا کہ وہ کھاد کی فروخت ڈیجیٹل گرداوری آن لائن ڈیٹا کی ویری فیکیشن کے ذریعے کروائیں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ افسران زراعت گندم،چنا،کنولا اور سورج مکھی سمیت دیگر فصلات کی پید اوار میں اضافہ کے لئے اپنی تمام تر توانائی صرف کردیں انھوں نے کہاکہ مہنگی کھاد کی فروخت کھاد کی غیر قانونی نقل وحمل ذخیرہ اندوزی سہولت کاری کے خلاف سخت تا دیبی کارروائی ی جائے گیاور غیر کاشتکار کی کھاد خرید کرنے پر ان کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے گا ڈی ڈی زراعت رانا مقصود نے بتایا کہ ضلع خانیوال میں 5لاکھ 63ہزار ایکٹر پر گندم کاشت کی جائے گی اور ضلع خانیوال میں رواں سال کے دورا ن کھاد مہنگے داموں فروخت و ذخیرہ کرنے پر 35لاکھ 20ہزار جرمانہ اور 11ایف آئی آر کا اندراج کروایا گیا اجلاس میں افسران پلانٹ پروٹیکشن، واٹر منیجمنٹ کی کار کرد گی بارے بھی بریفنگ دی گی۔پاکستان کسان اتحاد میلسی (چوہدری محمد انور گروپ رجسٹرڈ)کے تحصیل صدر حق نواز بھٹی نے میلسی فدہ چونگی،  کالونی چوک اور ملتان روڈ پر اپنی ٹیم،زراعت آفیسر اور اسسٹنٹ کمشنر  میلسی غلام مصطفی سیہڑ   کی زیر نگرانی میرٹ پر  تمام کھاد ٹرالر کی منصفانہ اور کنٹرول ریٹ پر تقسیم کروائی، اس موقع پر تحصیل   صدر حق نواز بھٹی نے میڈیا سے اس عزم کا اظہار کیا کہ یوریا  ایشو پر  کسی کو کسانوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اور کرپٹ مافیا جو کسانوں کا استحصال کر رہا ہے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ کسانوں نے پاکستان کسان اتحاد میلسی زندہ باد کے نعرہ لگاے اور کسان اتحاد کا بھرپور ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔  جنرل سیکرٹری چوہدری وقاص نے کہا کہ تمام کسان متحد ہیں اور  پہلے سے بھی زیادہ طاقت کے ساتھ کسانوں کی فلاح کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ اس موقع پرچوہدری فریادجٹ محمد حسین چوہدری،  زاہد ممرا، سید سبطین شاہ، چوہدری سرفراز،   جمشید سنڈھل،  اللہ وسایا بھابھہ،  قاضی ذوالقرنین، اقبال پٹھان، راو اطہر، حنیف پٹھان، اللہ رکھا بھابھہ، اور کثیر تعداد میں کسان  رہنما اور  عام کاشتکار موجود تھے۔ ڈیرہ غازیخان سے دیگر صوبوں کو کھاد کی سمگلنگ ناکام بناتے ہوئے 19000 سے زائد بوریاں ضبط کرلی گئیں جو سرکاری نرخ پر اب کاشتکاروں کو فراہم کی جائیں گی۔کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن لیاقت علی چٹھہ کی ہدایت پر ڈائریکٹر زراعت توسیع مہر عابد حسین،اسسٹنٹ کمشنر تونسہ،کوٹ ادو،ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت غلام محمد بزدار اور دیگر نے ترنمن،راکھی گاج صوبائی سرحدی چیک پوسٹ کے علاوہ سخی سرور،کوٹ ادو اور دیگر مقامات پر رات گئے کارروائیاں کیں۔گوداموں سے بھی کھاد کی بوریاں نکال لی گئیں اور دو گودام سربمہر کردئیے گئے۔ کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ کاشتکاروں کی مشکلات اور پریشانی کا احساس ہے کسی کو ناجائز منافع خوری کی اجازت نہیں دیں گے۔ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں بھرپور کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔کھاد ڈیلرز سرکاری نرخ پر کھاد فراہم کریں ورنہ ضبط کرکے حکومت خود کاشتکاروں کو کنٹرول نرخ پر فراہم کرے گی۔کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ 26 دسمبر کو رات گئے تک ترنمن،راکھی گاج صوبائی سرحدی چیک پوسٹ کے علاوہ سخی سرور،کوٹ ادو اور ڈویژن کے دیگر مقامات پر کریک ڈاؤن کیا گیا اسسٹنٹ کمشنر تونسہ محمد اسد چانڈیہ اور دیگر نے خیبر پختونخوا کھاد لے جانے کی کوشش میں ترنمن چیک پوسٹ سے سات ٹرالر،پانچ ٹرک پر لوڈ 12800 یوریا کھاد کی بوریاں پکڑ لیں۔کوٹ ادو میں بھی گوداموں میں چھپائی گئی چھ ہزار دو سو کھاد کی بوریاں برآمد کرلی گئیں۔سخی سرور چیک پوسٹ پر بھی کھاد کی 600 بوریاں پکڑ لی گئیں۔ کمشنر ڈیرہ غازی خان نے بتایا کہ صوبائی سرحدی پوسٹس ترنمن اور راکھی گاج سے رات گئے تک سولہ ہزار سے زائد کھاد کی بوریاں پکڑ لی گئیں ہیں انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کے دوران مجموعی طور پر بیس ہزار سے زائد کھاد کی مختلف اقسام کی بوریاں پکڑی گئیں جنہیں سرکاری نرخ پر کاشتکاروں کو فروخت کر دیاگیا۔کمشنر نے کہا کہ حکومت پنجاب کی ہدایت پرصوبائی سرحدی چیک پوسٹس فعال کردی گئی ہیں۔دیگر صوبوں میں کھاد کی غیر قانونی ترسیل روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ کمشنر نے کھاد ڈیلرز کو بھی تنبیہ کی کہ وہ کھاد کو حکومت کے مقرر کردہ نرخ پر فروخت کریں۔کھاد کی مصنوعی قلت اور بحران پیدا کرنے کی کوشش پر آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔فیلڈ فورس کو ڈویژن بھر میں متحرک کردیا گیا ہے اور وہ خود ان معاملات کی نگرانی کررہے ہیں۔کھاد کی سمگلنگ اور ناجائز منافع خوری میں ملوث محکمہ کے ملازمین اور افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ حکومت کو کاشتکاروں کی مشکلات کا احساس ہے کھاد کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف  بلا امتیاز کارروائی جاری رکھیں گے ذخیرہ اندوزوں اور گرانفروشوں سے بھی قانون کے تحت نمٹا جائے گا۔کھاد کی دیگر صوبوں میں سمگلنگ روکنے کیلئے چیک پوسٹس عملہ کو الرٹ رکھا گیا ہے اورچیک پوسٹ عملہ کی بھی مانیٹرنگ کی جائے گی۔
کھاد