پہلی قومی سلامتی پالیسی منظور،ملک کا تحفظ شہریوں کے تحفظ سے منسلک پاکستان داخلی اور خارجی خطرات سے نبردآزما ہونے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے:عمران خان
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں،این این آئی)وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پہلی نیشنل سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دے دی گئی۔ ذرائع کے مطابق مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے نیشنل سیکیورٹی پالیسی کے مسودے پر بریفنگ دی بعد ازاں پہلی نیشنل سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دے دی گئی۔ یہ پالیسی(آج) منگل کو کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیگی۔اجلاس میں وفاقی وزراء، عسکری قیادت، دیگر اعلیٰ حکام، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور مشیر قومی سلامتی معید یوسف شریک ہوئے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان کی صورت حال اور دیگر سیکیورٹی معاملات پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک کا تحفظ شہریوں کے تحفظ سے منسلک ہے، پاکستان کسی بھی داخلی اور خارجی خطرات سے نبرد آزما ہونے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی تیاری اور منظوری ایک تاریخی اقدام ہے،وزیر اعظم نے قومی سلامتی مشیر کو پالیسی پر عملدرآمد کے لیے ماہانہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی ڈویژن اور تمام متعلقہ اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، پالیسی پر موثر عملدرآمد کے لیے تمام ادارے مربوط حکمت عملی اپنائیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ قومی سلامتی ڈویژن اور تمام متعلقہ اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔قومی سلامتی مشیر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ قومی سلامتی پالیسی ایک جامع قومی سیکورٹی فریم ورک کے تحت ملک کے کمزور طبقے کا تحفظ، سکیورٹی اور وقار یقینی بنائے گی۔بریفنگ دی گئی کہ شہریوں کے تحفظ کی خاطر پالیسی کا محور معاشی سیکورٹی ہوگا،معاشی تحفظ ہی شہریوں کے تحفظ کا ضامن بنے گا،پالسی سازی کے دوران تمام وفاقی اداروں، صوبائی حکومتوں، ماہرین اور پرائیویٹ سیکٹر سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔ بتایاگیاکہ پالیسی پر عملدارمد یقینی بنانے کے لیے فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس نے ملک کی پہلی نیشنل سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دی ہے، یہ پالیسی (آج) منگل کو کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیگی۔اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کا تحفظ شہریوں کے تحفظ سے منسلک ہے۔اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سینیئر سول و عسکری حکام، وزیر خارجہ، دفاع، اطلاعات ونشریات، داخلہ، خزانہ، انسانی حقوق، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کیسربراہان بھی شریک ہوئے۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ملک کسی بھی داخلی و خارجی خطرات سے نبرد آزما ہونیکی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی تیاری اور منظوری تاریخی اقدام ہے، قومی سلامتی ڈویڑن اور تمام متعلقہ اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، پالیسی پر مؤثر عملدرآمد کیلئے تمام ادارے مربوط حکمت عملی اپنائیں۔وزیراعظم نے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی کو پالیسی پر عمل درآمد کیلئے ماہانہ رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت بھی کی۔
سلامتی پالیسی
اسلام آ باد (مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری حکومت پراعتماد کا نتیجہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ترجیحی شعبوں پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان اور خصوصی اقتصادی زونز پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ کاروبار دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں،حکومت نے پہلی بار جامع ایگریکلچر ٹرانفارمیشن پلان بنایا اوراسے نافذ کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کھاد کے ذخیرہ اندوزوں و اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اس سے پہلے وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ معیاری بیج کی فراہمی کیلئے منظوری کے بعد فنڈز کی فراہمی کا عمل تیزی سے جاری ہے اور لائیوا سٹاک کی پیداوار بڑھانے کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔ مویشی پال کسانوں کی معاونت کیلئے پنجاب میں 9211 سروس بحال کر دی گئی ہے،مویشی پال کسانوں کی معاونت کیلئے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں جلد سروس بحال کر دی جائے گی۔ اجلاس کے شرکا کو بریفنگ دی گئی کہ زراعت میں جدید مشینری کے استعمال میں معاونت کا منصوبہ بھی مکمل ہے،مشینری کے استعمال سے فی ایکڑ اوسط پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ جھینگے کی فارمنگ کیلئے پنجاب اور بلوچستان میں ہیچریز کا افتتاح جلد کر دیا جائے گا،زیتون کی 20 ہزار ایکڑ پر کاشت کیلئے پودوں کی درآمد شروع کر دی گئی ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کھاد کے ذخیرہ اندوزوں و سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کو تیز کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے تاریخ میں پہلی بار ایک جامع ایگریکلچر ٹرانفارمیشن پلان بنایا اور اسے ترجیحی بنیادوں پر نافذ کر رہی ہے، زراعت کے شعبے کی میکانائزیشن، معیاری بیج کی فراہمی، پانی کا موثر انتظام اور لائیو سٹاک فارمنگ میں کسانوں کی مدد اس کو زیادہ پیداوار دینے والے معاشی شعبے میں تبدیل کر رہی ہے۔پیر کو وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ترجیحی شعبوں پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان اور خصوصی اقتصادی زونز کے حوالے سے عملدرآمد پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ایگریکلچر ٹرانسفارنیشن پلان کے حوالے سے بتایاگیاکہ معیاری بیج کی فراہمی کیلئے منظوری کے بعد فنڈز کی فراہمی کا عمل تیزی سے جاری ہے،لائیو سٹاک کی پیداوار بڑھانے اور جنیاتی بہتری کیلئے سیمن کی درآمد پر بھی کام تیزی سے جاری ہے،مویشی پال کسانوں کی معاونت کیلئے پنجاب میں 9211 سروس بحال کر دی گئی ہے جبکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھی جلد بحال کر دی جائے گی۔ بتایاگیاکہ زراعت میں جدید مشینری کے استعمال میں معاونت کا منصوبہ بھی تقریباًمکمل ہے اور مشینری تقسیم کرنے کا عمل جلد شروع کر دیا جائیگا۔بتایاگیاکہ مشینری کے استعمال سے نہ صرف فی ایکڑ اوسط پیداوا میں اضافہ ہوگا بلکہ کسانوں کی فی ایکڑ مجموعی لاگت میں بھی کمی آئیگی۔
عمران خان