ٹی ایم اے اقبال ٹاؤن میں بے ضابطگیاں ،چھان بین شروع
لاہور(انوسٹی گیشن سیل) ٹی ایم اے اقبال ٹاؤ ن میں ٹینڈروں کی الاٹمنٹ میں مبینہ بے ضابطگی پر چھان بین شروع کردی گئی چوہدری حسنین اور چوہدری اقبال نامی ٹھیکیداروں نے الگ الگ دی جانے والی درخواستوں میں ٹی ایم اے کے مختلف افسروں پر 20فیصد رشوت کے ٹینڈر ٹینڈر الاٹ کرنے سمیت کئی الزام عائد کئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق چوہدری حسنین اور چوہدری اقبال نامی ٹھیکیداروں نے کمشنر لاہور، ڈی سی او اور اینٹی کرپشن سمیت دیگر حکام کو دی جانیو الی الگ الگ درخواستوں میں موقف اختیار کیا ہے کہ ٹی ایم اے اقبال ٹاؤن کی انتظامیہ ٹینڈروں کے عوض 20فیصد پول منی کی ڈیمانڈ کرتی ہے اور انکار کرنے والے ٹھیکیداروں کو ٹینڈر نہیں دیتی اس سلسلے میں قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اخبار اشتہار کے فوری بعد نہ تو ٹینڈر بکس رکھا جاتا ہے اور نہ ہی رشوت سے انکار کرنے والوں کو ٹینڈر جمع کروانے کی اجازت دی جاتی ہے جس کی مثال14فروری ، 17فروری اور24فروری کو ہونے والے ٹینڈرہیں جو درخواست گزاروں کو جمع کروانے کی اجازت نہ دی گئی۔ مزید الزام عائد کیا گیا ہے کہ محمد امین ڈرافٹسمین (ایس ڈی او) اور سپرنٹنڈنٹ ماجد ہاشمی ہی 20فیصد رشوت کی ڈیمانڈ کرتے ہیں اور قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچاتے ہیں۔تاہم محمد امین اور ماجد ہاشمی نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ درخواست گزاروں کو نہیں جانتے اور نہ ہی انہوں نے کسی ٹھیکیدار سے رشوت کا تقاضا کیا ہے۔ اسی طرح ٹی ایم او اقبال ٹاؤن علی حسن جعفری کا کہناتھا کہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ اصل میں ٹھیکیدار اور ٹی ایم اے کے ملازمین مقامی ہیں اور ایکدوسرے کے خلاف ذاتی رنجش کی بنا درخواستیں دیتے رہتے ہیں اگر کسی کو شکایت تھی تو ان سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔