مسلمانوں پر دہشت گردی کا لیبل، اعدادو شما ر نے اسلام مخالف پراپیگنڈے کا پول کھول دیا،مغرب کو آئینہ دکھا دیا
لندن (نیوز ڈیسک)مسلمانوں کو اکثر دہشت گری کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے اور مغربی میڈیا ہمیشہ یہ تاثر دیتا ہے کہ دنیا بھر میں جتنی بھی دہشت گردی ہورہی ہے اس کی وجہ مسلمان ہی ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک بدترین جھوٹ ہے۔
اسلام نے برطانیہ میں شہری کو بڑی سزا سے بچا لیا
حالیہ تحقیقات کے مطابق یورپ میں ہونے والے کل دہشتگرد حملوں میں محض دو فیصد کا ارتکاب کرنے والے مسلمان تھے جبکہ باقی 98فیصد میں دیگر مذاہب کے افراد ملوث تھے۔ یورپی یونین کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی یوروپول کی رپورٹ کے مطابق یورپ میں ہونے والے اکثر دہشتگرد حملوں کے پیچھے مختلف قسم کے علیحدگی پسند گروپ تھے۔ سال 2013ءمیں یورپ میں 152 دہشت گرد حملے کئے گئے جن میں سے صرف دو مذہبی بنیاد پر کئے گئے جبکہ ان میںسے 84 حملے علیحدگی پسندوں اور دیگر شدت پسندوں کی طرف سے کئے گئے۔
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی سال 2013ءکی رپورٹ کے مطابق 393دہشت گرد حملے اسرائیلی آبادکاروں نے کئے۔ اسی سال میں فرانس کے ایک دہشت گردگروپ ایف ایل این نے دوجگہوں پر راکٹ حملے کئے یہ گروپ جذیرہ کورسیکا کو علیحدہ ریاست بنانا چاہتا ہے۔ سال 2013ءمیں ہی اٹلی میں دائیںبازو کی جماعت گولڈن ڈان کے دو اراکین کو بائیں بازو کی جماعت پاپولر ریلوشنری فورسز کے شدت پسندوں نے حملہ کرکے ہلاک کردیا۔
اگرچہ یہ ایک حقیقت ہے کہ یورپ میں ہونے والی دہشت گردی کی 98فیصد ذمہ داری غیر مسلموں پر ہے لیکن میڈیا کبھی بھی ان کے جرائم کو سامنے نہیں لاتا اور سویڈن میں دیڑھ سو سے زائد افراد کو قتل کرنے والے اینڈریو بریوک جیسے مجرموں کا بھی ان کے مذہب کے حوالے سے ذکر نہیں کرتا مگر ہمہ وقت مسلم دہشت گردوں کا پراپیگنڈہ کرتا رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ نے کبھی بدھ دہشت گرد، ہندودہشت گرد، عیسائی دہشت گرد یا یہودی دہشت گرد کے الفاظ نہیں سنے البتہ مسلمان دہشت گرد کے الفاظ ہمہ وقت مغربی میڈیا پر گونجتے رہتے ہیں۔