’ہمارے گاﺅں میں اسرائیلی فوجیوں نے یہ جاسوسی کا نظام لگادیا ہے تاکہ۔۔۔‘ عرب ملک کا وہ گاﺅں جس کے رہنے والے احتجاج کرتے سڑکوں پر آگئے، یہ فلسطین کا گاﺅں نہیں بلکہ۔۔۔ انتہائی حیران کن خبر آگئی
بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک) فلسطین پر کئی دہائیوں سے قابض اسرائیل نے اب اپنی شیطانی چالوں کا رُخ لبنان کی طرف بھی کردیا ہے، جہاں اس کی افواج کی جانب سے جاسوسی آلات نصب کئے جانے کی خبر عام ہونے پر لبنانی دیہاتیوں کی بڑی تعداد شدید احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی سرحد میں گھس گئی۔
یاہو نیوز کی رپورٹ کے مطابق درجنوں لبنانی دیہاتی اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر احتجاج کے لئے جمع ہوئے۔ جب یہ مظاہرین بین الاقوامی سرحد کو عبور کرتے ہوئے اسرائیل میں داخل ہوگئے تو اسرائیلی فوجیوں نے انہیں منتشر کرنے کے لئے گولیاں چلانا شروع کردیں اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا گیا۔
سعودی بادشاہ کا دنیا کے سب سے بڑے اسلامی ملک کے دورے پر جانے کا اعلان، کتنے ہزار لوگوں کا پروٹوکول ساتھ جائے گا اور کتنے سوارب روپیہ دے کر آئیں گے ؟ تفصیلات جان کر آپ کی آنکھیں کُھلی کی کُھلی رہ جائیں گی
اسرائیلی میڈیا کے مطابق لبنانی مظاہرین اس بات پر احتجاج کررہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے ان کے سرحدی گاﺅں میں جاسوسی کے آلات نصب کئے تھے۔ لبنانی نیوز ایجنسی کے مطابق دیہاتیوں کو اپنے گاﺅں میں ایک جاسوسی کیمرہ، کمیونیکیشن آلات اور انہیں توانائی فراہم کرنے والا سولر پینل ملا تھا۔ میس الجبال نامی گاﺅں کے لوگوں کا کہنا تھا کہ گاﺅں کے مشرقی حصے میں ملنے والے ان ٹیکنالوجی آلات کو اسرائیلی فوجیوں نے وہاں نصب کیا تھا۔
واضح رہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کی صورتحال کئی دہائیوں سے جاری ہے اور لبنان کے جنوبی حصے میں اقوام متحدہ کے تقریباً ایک ہزار امن فوجی بھی تعینات ہیں۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 2006ءکی جنگ بندی کے اقوام متحدہ کے معاہدے میں کہا گیا تھا کہ لبنان ملک کے جنوبی حصے میں فوج تعینات کرے گا، جہاں اس سے پہلے حزب اللہ کا کنٹرول تھا۔ اس جنگ بندی کو ایک دہائی گزرنے کے باوجود دونوں ممالک کے درمیاں حالات تاحال سخت کشیدہ ہیں۔