حکومتی اداروں اور کارخانہ داروں کے مابین خلیج کم کی جائے،میاں زاہدحسین

حکومتی اداروں اور کارخانہ داروں کے مابین خلیج کم کی جائے،میاں زاہدحسین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ گجرانوالہ ملک کا ساتواں بڑا شہر ہے جس کا قومی جی ڈی پی میں نو فیصد حصہ ہے۔ اگر پالیسی ساز توجہ دیں تو پانچ الکھ سے زیادہ افراد کو روزگار فراہم کرنے والا یہ شہر برامدات، زرمبادلہ اور روزگار بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گجرانوالہ میں دس ہزار سے زیادہ ایس ایم ایز اور کاٹیج انڈسٹری کے یونٹ لگے ہوئے ہیں مگر انھیں حکومت سے عدم توجہ کی شکایت ہے۔ انکا کہنا ہے کہ پالیسی ساز بڑی صنعتوں کے مالکان کی سنتے ہیں مگر انکے مسائل سننے کو تیار نہیں۔ اس شہر کی پیداوار میں اناج، گنا، کپاس اور چاول کے علاوہ اونی ملبوسات، گھی، تیل، مشینری، پنکھے، واشنگ مشینیں، برتن، کٹلری، سینیٹری اورسٹیل پائپ وغیرہ شامل ہیں۔
جن میں سے جوبیس ممالک کو نصف ارب ڈالر سے زیادہ کی برامد ہو جاتی ہیں۔ یہاں کی کاروباری برادری کو سرخ فیتہ، کرپشن، صنعتی انفراسٹرکچر کی کمی، پالیسیوں کے عدم استحکام، قرضوں کی فراہمی میں رکاوٹاور توانائی کی کمی کا سامنا ہے جس سے انکی ترقی کا عمل رکا ہوا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ گجرانوالہ کی چھوٹی صنعتوں اور سرکاری ادارواں کے مابین خلیج کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک اس علاوہ کے حقیقی پوٹینشل سے فائدہ اٹھا سکے۔

مزید :

کامرس -