ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان مذاکرات کریں ‘میرواعظ عمر فاروق
سری نگر(کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس ع کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ مہذب دنیا کشمیر یوں کے ساتھ ہورہے اس ظلم و جبر پر زیادہ دیر خاموش تماشائی بن کے نہیں رہ سکتی ۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان مذاکرات کریں ۔ اگر چہ پاکستان نے بارہااس کیلئے کوششیں کیں لیکن ہندوستان کا رویہ مثبت نہ رہا کیونکہ وہ مسئلہ کشمیر کا حل ہی نہیں چاہتا بلکہ فوجی طاقت کے بل پر اس پر قابض رہنا چاہتا ہے۔یہ صورتحال ختم ہونی چاہے کیونکہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوب ایشیا میں امن سلامتی اور ترقی ممکن نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستانی عوام چاہے وہ ہندوستان کے اندر یا باہر رہ رہے ہوں سے بھی اپیل کرتے ہے کہ اس مسئلے کی اہمیت کو سمجھا جائے ۔ ٹوکیو پریس کلب جاپان میں پاکستانی اور کشمیری تاریک وطن کی طرف سے کشمیر کی صورتحال پر منعقد کی گئی ایک تقریب سے ویڈیو کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کشمیر میں بھارت کی جانب سے عوام پر ظلم و تشدد اورانسانی حقوق کی بدترین پامالیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیااور کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کا کوئی منصفانہ حل تلاش نہیں کیا جاتا جنوب ایشیائی خطے میں پائیدار امن ، سلامتی اور ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے آگے آکر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے اور کشمیر میں ہورہے ظلم و تشدد کو بند کرانے کی اپیل کی۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیر ی عوام 1947 سے حق خود ارادیت جس کو ہندوستان، پاکستان اور دنیا نے تسلیم کیا ہے کا مطالبہ کرتے آئے ہیں لیکن تقریبا 70 سال گزرنے کے باوجود ان کو اس حق سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے عوام 70 سال سے انتہائی درد و کرب سے گذر رہے ہیں ہم نے جنگیں اور لڑائیاں دیکھیں۔ بے شمار لوگ لقمہ اجل بن گئے اور بن رہے ہیں ۔ اس مسئلہ کے دو اہم فریق ہندوستان اور پاکستان ایٹمی اسلحہ سے لیس ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا جموں کشمیر کے عوام ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ نہیں چاہتے کیونکہ جنگ سے صرف تباہی ہوتی ہے ہم بین الاقوامی برادری خاص طور سے جاپان کے عوام و حکومت سے گذارش کرتے ہیں کہ وہ سامنے آکر حکومت ہندوستان پر دباو ڈال کر کشمیر میں ہورہی حقوق انسانی کی پامالیوں کو بند کرائے۔