بھارتی فارنسک لیبارٹری کا کشمیر میں پیلٹ کی بناوٹ کی تحقیق کرنے سے انکار
سری نگر(کے پی آئی)ممبئی کی فارنسک لیبارٹری نے کشمیر میں مظاہرین پر چلائے جانے والے پیلٹ کی بناوٹ کی تحقیق کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ریاستی اخبار کی رپورٹ کے مطابق فارنسیک لیبارٹری ممبئی نے پیلٹ کی بناوٹ کی تحقیق کیلئے نمونے ریاستی پولیس کے ذریعے بھیجنے کیلئے کہا ہے۔ واضح رہے کہ چندی گڑھ فارنسیک لیبارٹری نے چار ماہ بعد اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ پیلٹ میں کوئی زہریلا جز موجود نہیں تاہم چندی گڑھ کی فارنسیک لیبارٹری کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ سے وادی میں شعبہ چشم کے ماہرین مطمئن نہیں ہوئے۔سرینگر کے صدر اسپتال میں پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے افراد کی آنکھوں میں موجود کالے مواد اور پیلٹ کی بناوٹ کی تحقیق کیلئے نمونے ممبئی کی فارنسک سائنس لیبارٹری کو بھیجے تھے۔ اس ضمن میں بات کرتے ہوئے صدر اسپتال میں شعبہ چشم کے ماہر ڈاکٹر طارق قریشی نے کہا پیلٹ کے اثر کو کم کرنے اور زخمی ہوئے نوجوانوں کو بہتر علاج میسر کرنے کیلئے پیلٹ کی تحقیق بہت ضروری ہے۔ ڈاکٹر طارق قریشی نے کہا کہ اگر اس بات کا پتہ چل جائے کہ پیلٹ کس چیز کا بنا ہے توڈاکٹروں کو علاج میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دوبارہ پیلٹ کے نمونے ممبئی کی فارنسیک سائنس لیبارٹری بھیجے تھے تاہم انہوں نے نمونے لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیلٹ کی بناوٹ کی تحقیق کیلئے پولیس کی اجازت لازمی ہے۔ واضح رہے کہ وادی میں گزشتہ سال3ہزار سے زائد نوجوانوں پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے تھے جن میں ایک ہزار مضروب افراد کی آنکھیں متاثر ہوئیں جن میں200سے زائد نوجون آنکھوں کی بینائی سے مکمل یا جزوی طور محروم ہوئے ہیں۔