فیصل آباد، 2008سے بھرتی سرکاری ملازمین کی تعلیمی اسناد تصدیق کروانے کے احکامات
فیصل آباد(سپیشل رپورٹر)حکومت پنجاب نے 2008سے بھرتی ہونے والے تمام سرکاری ملازمین کی تعلیمی اسناد متعلقہ اداروں سے تصدیق کروانے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں فیصل آباد میونسپل کارپوریشن کی نو منتخب انتظامیہ نے ان احکامات کے خود ساختہ مفہوم کو مزید وسعت دیتے ہوئے ہر پرانے اور 2008سے بھرتی ہونے والے ہر ملازم اور آفیسرز کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کروانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں جاری شدہ حکمنامہ میں یہ انتباہ کیا گیا ہے کہ جو ملازم تصدیق کی غرض سے اپنی تعلیمی اسناد جمع نہیں کروائے گا اس کی تنخواہ بند کر دی جائے گی باخبر ذرائع کے مطابق میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی تنخواہیں روکنے کے فیصلہ پر عملدرآمد بھی شروع کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ان ملازمین کے زیر کفالت اہل خانہ انتہائی معاشی مشکلات میں گھر گئے ہیں. انہی ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب کے 9فروری کو جاری شدہ لیٹر نمبر SO(1&c)5-104/2016کے مطابق 2008سے لیکر 2016تک تمام بھرتی ہونے والے ملازمین کی تعلیمی اسناد کی ویریفکیشن کر کے بالترتیب یکم جنوری 2014سے 31دسمبر 2016تک بھرتی ہونے والے ملازمین کی تعلیمی اسناد 5مارچ 2017تک‘ اسی طرح یکم جنوری 2011سے 31دسمبر 2013تک کے 5اپریل 2017تک اور یکم جنوری 2008سے 31دسمبر 2010تک کے بھرتی ہونے والے ملازمین کی تعلیمی اسناد ازسر نو تصدیق کروا کر پانچ مئی 2017تک بھجوائی جائیں جبکہ اس کے برعکس نو منتخب میونسپل کارپوریشن کی قیادت کی خصوصی ہدایات پر سی او میونسپل کارپوریشن نے ادارہ کے قیام سے لیکر 2016تک بھرتی ہونے والے ملازمین کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کے احکامات جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جب تک تصدیق کا عمل پورا نہیں ہو جاتا اس وقت تک ملازمین کو ماہانہ تنخواہ جاری نہیں کی جائیگی آرڈر جاری ہوتے ہی ملازمین میں مایوسی اور بددلی کی لہر دوڑگئی انہی ذرائع کے مطابق بلدیاتی نظام کی تبدیلی کے بعد نو منتخب قیادت کے چارج سنبھالنے کے فورا بعد ہی ماہ جنوری کی تنخواہ کی ادائیگی فروری کے میڈ میں ادا کی گئی ہے اور ماہ فروری کی تنخواہ ابھی تک جاری نہ ہو سکی ہے حالیہ جاری ہونے والے آرڈر کے باعث ملازمین کی رہی سہی آس بھی دم توڑگئی ہے.
تعلیمی اسناد