واسا ڈیزل چوری سکینڈل کیس کی درست تفتیش ہو توآدھا محکمہ جیل میں ہو گا : ہائیکورٹ
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے واسا ڈیزل چوری سکینڈل کی تفتیش میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ اینٹی کرپشن کو 3ہفتوں میں تفتیش مکمل کرنے کا حکم دے دیاہے، عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ اگر تفتیش میں ایک فیصد بھی گڑ بڑ ہوئی تو اینٹی کرپشن حکام کی خیر نہیں، درست تفتیش ہو توآدھا واسا جیل میں ہوگا۔مسٹر جسٹس سردار احمد نعیم نے واسا ڈیزل چوری سکینڈل کی تفتیش میں تاخیر کا نوٹس واسا کے دو برطرف کلرکوں وجاہت اور شیراز کی عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران لیا، عدالت کے روبرو اینٹی کرپشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر یاسین بٹ اور سرکل افسر زبیر اخلاق ریکارڈ سمیت پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ اینٹی کرپشن کو بائیس دن قبل اس سکینڈل کی تفتیش لاہور پولیس سے منتقل ہوئی ہے۔ عدالت نے 13ماہ سے تفتیش مکمل نہ کرنے پر پولیس اور اینٹی کرپشن پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 13ماہ گزر گئے لیکن کسی ادارے نے اپنی تفتیش مکمل نہیں کی، بظاہر لگتا ہے کہ تفتیش کرنے والے غفلت کی نیند سوئے رہے، سرکاری محکموں میں کرپشن بڑے افسر کرتے ہیں اور ملبہ کلرکوں پر ڈال دیا جاتا ہے، اگر اینٹی کرپشن تفتیش نہیں کر سکتا تو کیس نیب کو بھجوا دیتے ہیں، بظاہر تفتیش کرنے والے نااہل ہیں، عدالتوں کو مذاق سمجھتے ہیں، واسا ڈیزل چوری سکینڈل میں قانونی قواعد و ضوابط کیوں پورے نہیں کئے جا رہے۔ عدالت نے ملزم وجاہت اور شیراز کی عبوری ضمانت میں 21مارچ تک توسیع کر دی۔
واسا جیل میں