غیر ملکی امداد میں کمی ، دفاعی اخراجات میں 54ارب ڈالر اضافہ ، وائٹ ہاؤس میں بجٹ تجاویز کی تیاریاں
واشنگٹن (اظہر زمان، بیورو چیف) وائٹ ہاؤس کے مالیاتی ماہرین 2018ء کے بجٹ کیلئے جو تجاویز تیار کر رہے ہیں اس کے مطابق دفاعی مد میں 54 ارب ڈالر کا اضافہ کیا جائے گا۔ وائٹ ہاؤس ذرائع نے بتایا ہے کہ اس خسارے کو پورا کرنے کیلئے غیر ملکی امداد اور غیر سلامتی اخراجات میں کمی کی جائے گی تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یہ کمی کتنی ہوگی۔ اس سلسلے میں مکمل معلومات 13 مارچ کو سامنے آئیں گی جب وائٹ ہاؤس کی طرف سے نئے مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز باقاعدہ کانگریس کو بھیجی جائیں گی۔ یکم اکتوبر 2017ء سے 30 ستمبر 2018ء کے عرصے کے اس بجٹ کیلئے وائٹ ہاؤس کی مالیاتی تجاویز کانگریس میں زیر بحث آئیں گی جن کی حتمی منظوری کیلئے دونوں ایوانوں کا اتفاق رائے ضروری ہے۔ کانگریس کو وائٹ ہاؤس کی تجاویز میں ردوبدل کا مکمل اختیار حاصل ہے اور ہمیشہ کی طرح وہ اس پر بحث کرکے اس میں ترامیم لے کر آئے گی۔ وائٹ ہاؤس کے ’’آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ‘‘ کے حکام کے مطابق سکیورٹی سے متعلق اخراجات بڑھائے جائیں گے اور کم ترجیح والے پروگراموں کا بجٹ کم کردیا جائے گا جس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت کے بہت سے محکموں اور ایجنسیوں میں کٹوتی ہونے کا امکان ہے۔ بجٹ ماہرین کوشش کر رہے ہیں کہ دفاعی اخراجات میں اضافے کے باوجود بجٹ کا مجموعی خسارہ پانچ کھرب ڈالر سے تجاوز نہ کرے جیسا کہ ٹرمپ نے انتخابی مہم میں وعدہ کیا تھا اس کے مطابق دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا جائے گا جو دراصل موجودہ سطح سے دس فیصد زیادہ ہوگا۔ اس دوران وزیر خزانہ سٹیون منوچن نے ’’فوکس نیوز‘‘ کو بتایا ہے کہ سوشل سکیورٹی اور اوبامہ کیئر میں تبدیلیاں اس بجٹ کا حصہ نہیں ہوں گی۔ صدر ٹرمپ نے اوبامہ دور کے اہم منصوبوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن حتمی فیصلہ کانگریس نے کرنا ہے جہاں ان کی حمایت کیلئے مطلوبہ تعداد موجود نہیں ہے اس لئے ٹرمپ انتظامیہ شاید ان تبدیلیوں کو موخر کردے۔
بجٹ تجاویز