’میں نے آپ سے کہا تھا میری شادی کروادیں جو آپ نے نہیں کروائی اس لئے اب میں۔۔۔‘ خود کو دھماکے میں اُڑانے والے 15 سالہ خود کش بمبار کا اپنے والدین کے نام آخری خط منظر عام پر آگیا، ایسی بات لکھ دی کہ جان کر ہر کسی کا منہ کھلا کا کھلا رہ جائے
بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) عراقی فوج نے گزشتہ دنوں داعش کے ایک تربیتی کیمپ پر قبضہ کیا جہاں سے ایک خودکش حملہ آور کا وصیت نامہ برآمد ہوا۔ اس وصیت نامے میں نوجوان حملہ آور نے اپنے گھر والوں کے نام ایسا پیغام لکھا ہوا تھا کہ ہر پڑھنے والا دنگ رہ گیا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق علاءعبدالعکیدی نامی اس حملہ آور کی عمر 15سے 16سال تھی جب گزشتہ سال اس نے سکیورٹی فورسز پر خود کش حملہ کیا تھا۔ وصیت نامے میں اس نے لکھا کہ ”میرے پیارے گھر والو! مجھے معاف کر دینا۔ تم افسردہ مت ہونا اور سیاہ (ماتمی)لباس مت پہننا۔ میں نے تم لوگوں سے کہا تھا کہ میری شادی کر دو لیکن تم نے نہیں کی۔ لہٰذا اب میں جنت میں 72حوروں کے ساتھ شادی کروں گا۔“
خودکش دھماکے سے چند لمحے قبل خودکش بمبار کی ویڈیو سامنے آگئی، اس میں کیا کر رہا ہے ؟ جان کر کوئی بھی انسان گھبرا جائے
یہ وصیت نامہ داعش کی ’شہداءبریگیڈ‘ کے دفتری فارم پر علاءعبدالعکیدی نے خود تحریر کیا تھا لیکن اس کا یہ وصیت نامہ کبھی اس کے خاندان والوں تک نہیں پہنچایا گیا۔اس کے ساتھ کئی دوسرے خودکش حملہ آوروں کے وصیت نامے بھی موجود تھے۔ وہاں سے نئے بھرتی کیے گئے 50شدت پسندوں کی تفصیلات پر مبنی ایک فہرست بھی برآمد ہوئی۔ ان کی تاریخ پیدائش اس فہرست پر درج نہیں تھی تاہم بعض کی تصاویر ساتھ لگائی گئی تھیں جن سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان سب کی عمریں 20سال سے کم ہیں۔ العکیدی نے موصل پر داعش کے قبضے کے فوری بعد دسمبر 2014ءمیں شدت پسند تنظیم میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔اس کے ایک رشتہ دار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ”العکیدی نے جاتے ہوئے اپنے باپ سے کہا تھا کہ میں شہادت کی تلاش میں جا رہا ہوں۔ چند ماہ بعد شدت پسند ان کے گھر آئے اور اس کے باپ کو بتایا کہ وہ شہادت کی تلاش میں کامیاب ہو گیا ہے۔“