جب حکومت ہی یہ کام کرے تو پھر ملک نہیں چل سکتا،رہائی کے بعد شاہد خاقان عباسی نیب پر برس پڑے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ(ن)کےسینئر رہنماء اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کا ادارہ ہے،یہ ملک کی معیشت کھا جائے گا، یہ چوائس دی جاتی ہے کہ یہ ورانٹ گرفتاری ہے، کرپشن پکڑنی ہے تو صرف ایک طریقہ ہے کہ کتنے ٹیکس دیتے ہیں ، عمران خان، عارف علوی اور کابینہ بھی اس سوال کا جواب دیں،مجھ سے اڈیالہ جیل میں کوئی تفتیش نہیں ہوئی،میں نے کہا کہ بطور وزیراعظم کئے گئے فیصلوں کی میں تمام ذمے داری قبول کرتا ہوں،لوگ مسلم لیگ ن کی طرف آرہے ہیں،جانے والے بہت سارے لوگوں نے رابطہ کیا وہ واپس آنا چاہتے ہیں، میری پارٹی اپنا کام کررہی ہے ہوسکتا ہے کہ کچھ لوگ اس خوش ہوں کچھ نہ ہوں، کسی سے ناراض نہیں،پارٹی کے کچھ فیصلے شایدپسند نہ ہوں لیکن میں ان کاحصہ ہوں،جب حکومت ہی جعلی کیسز بنانا شروع کرے تو پھر ملک نہیں چل سکتا، خواجہ آصف سمیت کسی سے کوئی ناراضی نہیں۔
نجی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئےسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں نے ہمیشہ کہاتھامجھ پرالزام ہیں توحقائق عوام کودکھائیں، مجھ پرجوالزام ہیں اس کی تحقیقات لائیوٹی وی پردکھائی جائے،نیب نے جو سوال کیے میں ان کوجواب دیے۔ انہوں نے کہا کہ میں جب باہرتھاتوخبرآئی کہ میرانام ای سی ایل میں ڈال دیاگیاہے،نام ای سی ایل میں ہونے کے باوجودملک میں واپس آیاتاکہ کسی کوبھاگنے کاشبہ نہ ہو،میں نے سارے بینک اکانٹس کی معلومات بھی نیب کودیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کہتاہوں نیب کوآج بھی کچھ پوچھناہے توکیمرے سامنے رکھ کرپوچھے،حراست کے دوران نیب نے کوئی ایک سوال بھی نہیں پوچھا،نیب نے مجھ سے صرف ایک سوال آج تک نہیں کیا،کہ میں ٹیکس دیتاہوں یانہیں؟ میں اگر صرف یہ کہہ دوں کہ میرا اس تمام سے کوئی تعلق نہیں تو قانونی طورپرآپ کچھ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن پکڑنی ہے تو صرف ایک طریقہ ہے کہ کتنے ٹیکس دیتے ہیں،عمران خان، عارف علوی اور کابینہ بھی اس سوال کا جواب دیں،مجھ سے اڈیالہ جیل میں کوئی تفتیش نہیں ہوئی،میں نے کہا کہ بطور وزیراعظم کئے گئے فیصلوں کی میں تمام ذمے داری قبول کرتا ہوں،نیب نے مجھ سے صرف ایک سوال آج تک نہیں کیاکہ میں ٹیکس دیتاہوں یانہیں؟۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ لوگ مسلم لیگ ن کی طرف آرہے ہیں،جانے والے بہت سارے لوگوں نے رابطہ کیا وہ واپس آنا چاہتے ہیں، میری پارٹی اپنا کام کررہی ہے ہوسکتا ہے کہ کچھ لوگ اس خوش ہوں کچھ نہ ہوں، کسی سے ناراض نہیں،پارٹی کے کچھ فیصلے شایدپسند نہ ہوں لیکن میں ان کاحصہ ہوں،جب حکومت ہی جعلی کیسز بنانا شروع کرے تو پھر ملک نہیں چل سکتا۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف سمیت کسی سے کوئی ناراضی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ قطرکی ایل این جی سے بھارت،کوریا،چین امریکانے بھی استفادہ کیا،یل این جی اس وقت صرف قطرکے پاس دستیاب تھی،جس وقت ہم نے ایل این جی خریدی تب ایل این جی کی دنیامیں شارٹیج تھی،بھارت ہم سے3گنازیادہ ایل این جی خریدتاہے اورمجموعی قیمت ہم سیزیادہ ہے،عمر ایوب کو کہا تھا کہ ایک پارلیمانی کمیٹی بنالیں جو ایل این جی پر رپورٹ بنا دے،کمیٹی ایل این جی کی خریداری سے متعلق رپورٹ عوام کے سامنے لائے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے نیب کی حقیقت دیکھ لی ہے،نوازشریف کا پیغام آیا تھا کہ وہ میرے ضمانت نہ لینے کے فیصلے سے متفق نہیں، بل پر پارلیمنٹ میں بحث ہوتی اور پھر پاس ہوتا تو بہتر تھا بل وہی رہتا، اب تمام عمر اس سوال کا سامنا ہوگا کہ فلاں نے یہ بل پاس کیا تھا۔شاہد خاقان نے کہا کہ کرپشن پکڑنی ہے تو صرف ایک طریقہ ہے کہ کتنا ٹیکس دیتے ہیں، میری پارٹی اپنا کام کررہی ہے ہوسکتا ہے کہ کچھ لوگ اس سے خوش ہوں کچھ نہ ہوں، پارٹی بول رہی ہے تو اسکا مطلب ہے کہ مریم نوازبول رہی ہیں ہم سب کی ایک آوازہے۔