حمید نظامی،قائد اعظم کے بہادر سپاہی تھے،پروفیسر لطیف نظامی

  حمید نظامی،قائد اعظم کے بہادر سپاہی تھے،پروفیسر لطیف نظامی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (جنرل رپورٹر) حمید نظامی نے تحریک پاکستان کے دوران قائداعظمؒ کے سپاہی کی حیثیت سے بھرپور کام کیا۔پنجاب میں تحریکِ پاکستان کے ہر اول دستے مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کو منظم کرنے میں ان کا کردار تاریخ ساز اہمیت کا حامل ہے۔ حمید نظامی نے پاکستان میں اصولوں پر مبنی صحافت کی بنیاد رکھی، ان کا قلم جمہوری اقدار کے مخالفین کیلئے برہنہ شمشیر کی مانند تھا۔ان خیالات کا اظہار پروفیسر لطیف نظامی نے ایوانِ کارکنان تحریکِ پاکستان، لاہور میں تحریکِ پاکستان کے سرگرم کارکن‘ نامور صحافی اور مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن پنجاب کے بانی صدر حمید نظامیؒ کی 58 ویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔ اس لیکچر کا اہتمام نظریہئ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک، نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔ پروفیسر لطیف نظامی نے کہاکہ حمید نظامی نے ہمیشہ پاکستان کے مفاد کو مقدم رکھا‘ چاہے اس کیلئے انہیں کیسی ہی قربانی کیوں نہ دینا پڑی۔ وہ اپنے مقاصد کے حصول کیلئے واضح اور قابلِ عمل لائحہ عمل بناتے اور پھر اس پر عمل پیرا ہو جاتے تھے۔ انہوں نے کہا بانیئ پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے یہ الفاظ کہ ”میری قوم کو حمید نظامی جیسے ہوش مند نوجوان میسر ہوں تو اس قوم کا مستقبل روشن اور تابناک ہے“ حمید نظامی کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ 1937ء میں حمید نظامی اسلامیہ کالج یونین کے سیکرٹری منتخب ہوئے۔ انہوں نے کئی تقریری مقابلوں میں انعامات حاصل کیے۔ اسی سال پنجاب میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کی تشکیل نو کے لیے حمید نظامی اور ڈاکٹر عبدالسلام خورشید سرگرم عمل ہوئے اور پنجاب میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن فعال کردار ادا کرنے لگی۔ حمید نظامی مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے پہلے صدر منتخب ہوئے اور اس حیثیت میں امرتسر‘ جالندھر‘ لدھیانہ اور گوجرانوالہ میں جلسوں سے خطاب کیا۔ وہاں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کی شاخیں قائم کیں۔ آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں جو اسی سال لکھنؤ میں مسلم لیگ کی نشاۃئ ثانیہ کے لیے منعقد ہوا‘ شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 1937ء سے اپریل 1938ء تک علامہ محمد اقبالؒ سے تین چار طویل ملاقاتیں ہوئیں۔ آپ کو علامہ محمد اقبالؒ سے بڑی عقیدت تھی اور ان کی فکر اور نظریات سے بے حد متاثر تھے۔ برطانوی حکومت کا کانگریس کے ساتھ گٹھ جوڑ ہوا تو حمید نظامی نے جرأت و ہمت سے اس سازش کا راز فاش کیا اور پنجاب کے مسلمانوں کو تحریکِ پاکستان کے لئے ہر قسم کی قربانی و ایثار پر آمادہ کیا۔ سول نافرمانی کی تحریک کے دوران یونینسٹ کانگریس اتحاد کے خلاف موثر کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ حمید نظامی نے ہمیشہ اپنے زور قلم و زبان سے ظلم و تشدد کے خلاف آواز بلند کی اور عوام کے حقوق کا تحفظ کیا۔ لیکچر کے آخر میں مرحوم حمید نظامی اور مجید نظامی کے بلندیئ درجات کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
لطیف نظامی