قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی، کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے حکومتی اقدامات ناکانی قرار
اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیئے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کو ناکافی قرار دے دیا، امریکہ میں بھی وائرس آگیا ہے، اس کو ہلکا نہیں لینا چاہئے، اس کا خطرناک اثر ہے،جو اقدامات بتائے جارہے ہیں وہ کافی نہیں، چیئرمین کمیٹی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس گزشتہ روزچیئرمین خالد حسین مگسی کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں رکن کمیٹی شازیہ ثوبیہ نے پاکستان میں کرونا وائرس کی موجودگی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اب کرونا وائرس پاکستان میں آگیا ہے،کراچی میں جو بندہ آیا ہے وہ بذریعہ جہاز آیا ہے لیکن کوئٹہ سے کراچی وہ بس میں آیا ہے،یہاں بھی ایک کیس کی تشخیص ہوئی ہے، یہاں اس سے بچاؤ کے کیا اقدامات کیئے گئے ہیں؟پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت نوشین حامد نے کمیٹی کو بتایا کہ ایئرپورٹس پر سکریننگ بھی ہو رہی ہے، براہ راست چین کی فلائٹس روک دی گئی ہیں، نوشین حامد نے کمیٹی کو بتایا کہ 100مشتبہ افراد کے ٹیسٹ کیئے گئے جو کہ نیگٹو نکلے ہیں، کرونا وائرس کے مریضوں کے لیئے پمز کا آئسولیشن وارڈ پہلے سے تیار تھا، اگر زیادہ تعداد میں لوگوں کو رکھنا پڑے تو اس کے لیئے حاجی کیمپ میں تیاری کر لی گئی ہے، وہاں کوئی مریض گیا نہیں لیکن لوگ پریشان ہو گئے ہیں، لوگوں نے گھروں کی کھڑکیاں دروازے بند کر دیئے ہیں، جن شہروں میں انٹرنیشنل فلائٹس آتی ہیں وہاں کے ہسپتالوں میں آئسولیشن وارڈ تیار ہیں، کرونا وائرس انفلوئنزا وائرس کی فیملی کا ہے،اس میں 97فیصد لوگ ریکور کر جاتے ہیں، کرونا وائرس کی تشخیص کی کٹس خاص سٹینڈرڈ والی لیبارٹریز میں ہیں،عام لیبارٹری کو کٹس دیں گے تو انفیکشن پھیلنے کا خطرہ ہوگا،ماسک کی برآمد پر پابندی عائد کر دی، این آئی ایچ کے پاس ماسک کا سٹاک موجود ہے، رکن کمیٹی راجہ خرم شہزاد نواز نے کہا کہ کرونا وائرس کے مریضوں کے لیئے کوئی علیحدہ سے ہسپتال بنانا چاہئے،پرائیویٹ ہسپتال بھی آئسولیشن وارڈ بنائیں اور مفت علاج کریں، اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے ملک کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیئے خصوصی دعا بھی کرائی،رکن کمیٹی شازیہ ثویبہ نے کہا کہ ایران سے جو بچہ آیا ہے اس کے ساتھ جو دو طلبا آئے ہیں ان میں کرونا وائرس نہیں پایا گیا،آغا خان ہسپتال کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ پر 10ہزار روپے وصول کر رہا ہے، جو لوگ پانچ دس ہزار کماتے ہیں وہ لوگ ٹیسٹ کے لیئے کہاں جائیں،ہر کوئی اتنا مہنگا ٹیسٹ نہیں کرا سکتا،رکن کمیٹی رمیش لعل نے کہا کہ ماسک نہیں مل رہے اور منسٹر صاحب کہہ رہے فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے،کمیٹی نے کرونا وائرس کے حوالے سے خصوصی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کر لیا،اجلاس میں مالی سال 2020-21کے پی ایس ڈی پی کے لیئے وزارت صحت کی تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا،کمیٹی کو بتایا گیا کہ 51منصوبوں کے لیئے 41553ملین روپے تجویز کیئے گئے ہیں،51 میں سے 23جاری اور 28 نئے منصوبے ہیں، کمیٹی نے وزارت کی تجاویز کی منظوری دے دی۔
ناکافی قرار