’بھارت میں ہندووں کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام‘،ترک صدر طیب اردوان بھی چپ نہ رہے

’بھارت میں ہندووں کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام‘،ترک صدر طیب اردوان بھی چپ ...
’بھارت میں ہندووں کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام‘،ترک صدر طیب اردوان بھی چپ نہ رہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت میںانتہا پسند ہندووں کی جانب سے مسلمانوں پر بدترین تشدداور 33افراد کے قتل پر ترک صدر طیب اردوان بھی چپ نہ رہے۔انقرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارت ایسا ملک بن چکا ہے جہاں  قتل عام بڑھتا چلا جارہاہے'کس کا قتل عام؟ مسلمانوں کا' اور کون قتل کررہا ہے؟ ہندو'۔


اردوان نے کہا کہ بھارتی سکیورٹی اہلکاروں نے نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بچوں کو بھی نہیں بخشا اور انہیں اس وقت نشانہ بنایا جب وہ درس وتدریس میں مصروف تھے۔انہوںنے کہا کہ کیسے ممکن ہے کہ یہ لوگ عالمی سطح پر قیام امن کو یقینی بنائیں گے؟ وہ کہتے ہیں کہ وہ طاقتورہیں لیکن یہ طاقت نہیں ہے۔


بھارت میں انتہا پسند ہندووں کے حملے میں اب تک تینتیس افراد جاں بحق جبکہ دو سوسے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔حملوں کے دوران اسلحے، ڈنڈوں اور تلواروں کا استعمال کیاگیا جس سے دلی کی گلیاں میدان جنگ کا منظر پیش کرتی رہیں۔ نہ صرف مسلمانوں کو قتل کیاگیا بلکہ مساجد کی بے حرمتی کی گئی اور مسلمانوں کے گھر، مکانات ،دکانیں اور دیگر قیمتی املاک کو بھی آگ لگادی گئی۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق لوگوں سے ان کے نام پوچھ پوچھ کر تشدد کا نشانہ بنایاجاتا رہا۔جس شخص کے نام سے لگتا کہ یہ مسلمان ہوسکتا ہے اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنادیا جاتاہے۔