سمارٹ گھڑیوں کی بیٹری کا مسئلہ حل ہو جائے گا؟
لاہور (کامران اکرم) دنیا بھر میں سمارٹ فونز کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے اور لوگ مختلف کام سرانجام دینے کیلئے اپنے موبائل فون پر انحصار کرتے ہیں تاہم یہ موبائل فون استعمال کرنے والے لوگوں کی بڑی تعداد سمارٹ گھڑیوں کو بھی پسند کرتی ہے اور دنیا بھر میں ان گھڑیوں کو پذیرائی مل رہی ہے۔
سمارٹ فونز اور گھڑیاں ہر لحاظ سے بہترین ہیں تاہم ان دونوں میں ایک چیز مشترک ہے اور وہ ہے ”بیٹری لائف“، ہائی اینڈ سمارٹ فونز کی بیٹری بمشکل ایک دن نکال پاتی ہے جبکہ سمارٹ گھڑیوں میں بھی بیٹری لائف کا حال کچھ ایسا ہی ہے اور مارکیٹ میں موجود تمام گھڑیوں سے زیادہ بیٹری لائف "Asus" کمپنی کی "ZenWatch" مہیا کرتی ہے جس کی معیاد 2 دن تک ہے تاہم یہ کمپنی اس سے بھی مطمئن نہیں اور اپنی نئی سمارٹ گھڑی میں ایسی بیٹری استعمال کرنا چاہتی ہے جو کم از کم ایک ہفتے تک چارج رہ سکے۔
ASUS کے چیئرمین جونی شی کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کو سمارٹ گھڑیوں میں استعمال ہونے والی پراسینگ چپس اور ان میں استعمال ہونے والے سافٹ وئیرز کے حوالے سے کچھ ایسے ہی بڑے فیصلے کرنا ہوں گے جو وہ اکثر سمارٹ فونز کیلئے کرتی ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ایسی سمارٹ گھڑی دیکھنا چاہتے ہیں جس کی بیٹری 2 دن کے بجائے کم از کم 7 دنوں کیلئے کام کر سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "ZenWatch" کا اگلا ورژن مارکیٹ میں تہلکہ مچانے کیلئے کافی ہو گا اور اسے استعمال کرنے والے افراد موبائل فون کے ساتھ کنیکٹ کئے بغیر ہی کال یا میسج کر سکیں گے بلکہ اس کی بیٹری لائف بھی باقی تمام گھڑیوں سے زیادہ ہو گی۔
جونی شی کے خیالات سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ASUS اپنی سمارٹ گھڑی "ZenWatch" کے اگلے ورژن کیلئے ایسی بیٹری تیار کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ اگرچہ یہ بہت مشکل ہدف ہے تاہم خوشی کی بات ہے کہ کمپنی نے سمارٹ فون اور گھڑیوں کے اہم ترین مسئلے کی جانب توجہ مرکوز کر کے اسے بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف ہے جبکہ اس معاملے میں چھوٹی سی پیش رفت بھی انتہائی اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے۔