خصوصی عدالتیں، ایک دہشت گرد کو پھانسی دوسرے کو عمر قید کی سزا
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائی کورٹ نے بارود سے بھری گاڑی سمیت گرفتار ہونے والے 6دہشت گردوں کی اپیلیں خارج کردیں جبکہ انسداد دہشت گردی گوجرانوالہ کی عدالت نے کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک دہشت گرد کو سزائے موت اور دوسرے کو عمر قید کی سزائیں سنا دیں۔لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے6جون 2008کو راولپنڈی کے علاقے صادق آباد کے ایک سی این جی سٹیشن پربارود سے بھری 3 گاڑیوں سمیت گرفتار ہونے والے6 دہشت گردوں کی اپیلیں خارج کرتے ہوئے متعلقہ انسداددہشت گردی کی عدالت کی جانب سے مجرموں کو اگست 2010 میں دی گئی 2،2بار عمر قید اور2،2لاکھ جرمانے کی سزا برقرار رکھی ہے۔دریں اثناء گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبرIIکی جج بشریٰ زمان نے خلیفہ رحمت علی کے قتل کے جرم میں کالعدم تنظیم کے دہشت گرد مزمل حسین کو 2 بار سزائے موت اورمحمد عمیر کو2بار عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے دونوں مجرموں کو 4،4 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ناصر علی کے مطابق دونوں مجرموں کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا جاتا ہے جو فرقہ وارانہ دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تھے۔ ملزم محمد عمیر پرگوجرانوالہ کی دو امام بارگاہوں پر حملے کا مقدمہ بھی اسی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ سزا