ڈکٹیٹروں نے عوام کے ذہنوں میں سیاستدانوں کیخلاف زہر بھر دیا ‘احسن اقبال

ڈکٹیٹروں نے عوام کے ذہنوں میں سیاستدانوں کیخلاف زہر بھر دیا ‘احسن اقبال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ ملک پر مسلط 35سالہ مارشل لاء نے عوام کو ذہنی سطح پر پست کر دیا ہے، ڈکٹیٹروں نے عوام کی ذہنوں میں سیاستدانوں کے خلاف زہر بھر دیا ہے ، عوام سیاستدانوں کو تمام مسائل کی جڑ سمجھنے لگیں ہیں دنیا اگلی جنگ انفارمیشن اور الفاظ کی ہوگی ، ہمیں عوام کے رویوں کوتبدیل کرنے اور مثبت سوچ کو پروان چڑھانے کی کوششیں کرنی ہونگی مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ملک کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ان خیالات کااظہار انہوں نے پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں کردار سازی کے موضوع پر کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ انسانی تاریخ کے جائزے سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جب قوموں نے اپنی سوچ تبدیل کی تو انہوں نے ترقی کی راہ پر سفر شروع کیا اور کامیاب قوموں میں ان کا شمار ہونے لگاقوم کا ہر فرد قوم کی ترقی کا ضامن ہوتا ہے اور ہمیں قوم و ملت کی ترقی کے لئے فرد کی تعمیر پر توجہ دینی ہوگی انہوں نے کہاکہ ملک میں 35سالہ مارشل لاء کے دور میں ڈکٹیٹروں نے ملک کے تمام وسائل سیاستدانوں کی کردار کشی پر استعمال کئے اور قوم کو یہ یقین دلانے کی کوشش کی کہ تمام سیاستدان چور لٹیرے اور ملک کے لئے نقصان دہ ہیں اس پراپیگنڈے نے عوام کے ذہنوں پر یہ اثر کیا کہ آج جب دو افراد آپس میں ملکی مسائل پر بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ چڈو جی تمام سیاستدان چور ہیں پاکستانی قوم بھی اتنی ہی چور ہے جتنی دنیا کی دوسری اقوام ہیں اور اتنی ہی دیانتدار ہیں جتنی دنیا کی دوسری قومیں دیانتدار ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کا ہر شخص چور ڈاکو اور لٹیرا ہے ہمیں اس روئیے کو بدلنے کی کوشش کرنی ہوگی اور قوم کی مثبت سمت میں اصلاح کرنی ہوگی انہوں نے کہاکہ دنیا میں پہلے پتھروں تیرکمانوں بارود سے جنگیں لڑی جاتی تھی مگر اب نفسیاتی جنگ کا دور ہے اگر کسی قومی کو شکست دینی ہو تو پہلے اس کی سوچ کو شکست دینا ہوگی بدقسمتی سے ہمارے دشمن ہمارے خلاف یہ جنگ لڑ رہے ہیں اور اس میں ہمارے اپنے ہی لوگ ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں بعض سیاستدانوں اور ٹی وی اینکرز نے یہ بیڑا اٹھایا ہوا ہے اور عوام کوروز یہ بتاتے ہیں کہ یہ ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اگر ہم صرف یہ سوچیں کہ آزادی کے بعد سے ابتک ہم نے بہت کچھ پایا ہے اور تعلیم صحت روزگار صنعتوں کے شعبے میں کافی ترقی کی ہے تو یہ ہمارے مستقبل کیلئے بہت بہتر ہوگااور ہمیں اپنی کمزوریوں کا احاطہ کرنے میں مدد ملے گی انہوں نے کہاکہ ہار کی سوچ رکھنے والی ٹیم کبھی میدان میں کامیاب نہیں ہوسکتی اگر ہم جیت کی سوچ کو اپنا لیں تو ہم ضرور جیت سکتے ہیں 2013سے پہلے اور آج کے پاکستان میں بہت فرق اچکا ہے اور جب ہم 2018میں دوبارہ عوام کے پاس جائیں گے تو اپنی کامیابیوں کے سہارے پر ان کا سامنا کریں گے

مزید :

علاقائی -