ایم کیو ایم کارکن قتل : سندھ میں آج ہڑتال کا اعلان ، قائم علی شاہ قتل کے ذمہ دار قرار
کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن سہیل احمد کے قتل کے بعد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن قمر منصور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سہیل احمد کے قتل کے خلاف ان کی جماعت آج پر امن ہڑاتل کی جائے گی جبکہ سندھ بھر میں یوم سوگ بھی منایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قائد ایم کیو ایم الطاف حسین نے بھی ہڑتال اور یوم سوگ کے فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔ انہوں نے تاجر برادری سمیت ٹرانسپورٹرز سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ان کے ہڑتال میں ایم کیو ایم کا ساتھ دیں اور مکمل شٹر ڈاﺅن اور پہیہ جام کریں۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر منصور کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ متحدہ کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل میں براہ راست ملوث ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں کارکنان کا قتل عام ہو رہا ہے۔
واہگہ بارڈر پر پاک بھارت بارڈر کراسنگ میٹنگ ، اہم معاملات زیر غور
قمر منصور کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے کارکن سہیل احمد کو 15 دسمبر کو عشاءکی نماز کے بعد اسلحہ کے زور پر اٹھایا گیا جبکہ ان کی لاش 28 جنوری کو ملی۔اس دوران پریس کانفرنس کرکے مسلسل اس مسئلے کی جانب توجہ دلاتے رہے ہیں لیکن کسی ادارے نے ہماری آواز پر کان نہیں دھرے۔مقتول کارکن سہیل احمد کے حوالے سے قمر منصور کا کہنا تھا کہ انہوں نے قادر آباد میں پیپلز پارٹی کی کھلی کچہری کے دوران سعید چاولہ سے سوالات کیے تھے جس کے بعد انہوں نے سہیل احمد کو دھمکی دی تھی۔
ایم کیو ایم کے ایک اور کارکن کے حوالے سے قمر منصور کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکن فراز عالم کو جب گرفتار کیا گیا تھا تو ان پر کوئی مقدمہ نہیں تھا لیکن اس کے بعد پولیس اہلکاروں نے فراز عالم کے گھر والوں سے 10 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔
اکیسویں آئینی ترمیم ، سپریم کورٹ نے وفاق وچاروں صوبوں کو نوٹس جاری کردیئے
پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ ہمارے کارکنان کو عقوبت خانوں میں تشدد کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔پولیس اہلکار سادہ لباس میں ملبوس ہو کر ہمارے کارکنان کو اٹھا کر لے جاتے ہیں جبکہ ابھی تک متحدہ کے 36 کارکنوں کو قتل کیا جا سکا ہے جس کے باعث کارکنوں کو زندگیوں کے خطرات لاحق ہیں تاہم ہمارے کارکنان کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن قمر منصور نے مطالبہ کیا کہ عدالت کو چاہیئے کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کے واقعات کا از خود نوٹس لیا جائے جبکہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس ان واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کریں۔