کلیئرنگ ایجنٹس معاشی مضبوطی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، ایس ایم منیر

کلیئرنگ ایجنٹس معاشی مضبوطی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، ایس ایم منیر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(این این آئی)ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان (ٹی ڈی اے پی)کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ کلیئرنگ ایجنٹس ملکی معیشت کو مضبوط تر بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کررہے ہیں، پاکستان کسٹمز میں ماضی کی نسبت کم شکایات ہیں،دیگر ممالک اپنے کسٹمز کاایکسپورٹ ڈیٹا پاکستان کسٹمز کو فراہم کریں تاکہ اسمگلنگ اور انڈرانوائسنگ پر قابو پایا جاسکے،سی پیک پاکستان کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا، سی آئی ایس ممالک سے بھی کاروبار میں تیزی آرہی ہے جبکہ ایران سے بھی عنقریب وسیع پیمانے پر تجارت شروع ہونے کے امکانات ہیں تاہم ایران کو اپنے ملک سے تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ کو روکنا ہوگااور پاکستان وایران کے درمیان گڈز کی فری موومنٹ کو ختم کرنا ہوگاجس کیلئے ہم نے ایران کے وزیرتجارت کو آگاہ کردیا ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہارانٹرنیشنل کسٹمز ڈے پر ایف پی سی سی آئی میں آل پاکستان کسٹمز ایسوسی ایشن(ایپکا) کی جانب سے منعقدہ سیمنار سے خطاب کے دوران کیا۔سیمنار سے ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیرطفیل،چیف کلکٹر کسٹمزانفورسمنٹ زاہدکھوکھر،واصف علی میمن،شکیل ڈھینگڑا،کلکٹر افغان ٹرانزٹ سعید غنی،چوہدری محمدامجد اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ آغاشاہد،مونامحفوظحاجی بخش میمن بھی موجود تھے۔ایس ایم منیر نے کہا کہ حکومت نے ایکسپورٹرز کو مراعات دی ہیں اس لئے ایکسپورٹرز کی ذمہ داری ہے کہ ملکی برآمدات کو بڑھائیں،خوش آئند بات یہ ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات میں10فیصد تیزی آئی ہے اور سال 2017پاکستان کا بہترین سال ہوگا۔ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیرطفیل نے کہا کہ پاکستان کسٹمزمیں بہترین افسران کی موجودگی میں اب تیز رفتار فیصلے ہورہے ہیں تاہم آنے والے وقت میں کسٹمز پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے،کوشش کی جائے گڈز کی کم سے کم ایگزامنیشن ہوں اور اسکینرز کا استعمال زیادہ کیا جائے،حکومت جن شعبوں مین زیادہ ٹیکس اورڈیوٹی وصول کرتی ہے تو وہاں سہولیات کی فراہمی پر زیادی رقم بھی خرچ کرے اور نئے اسکینرز خریدے جائیں۔انہوں نے کہا کہ شپ ایجنٹس کنٹینرز کیالگ الگ ریٹس وصول کررہے ہیں انہیں بے قابو ہونے سے روکا جائے اور ریٹس مساوی کئے جائیں تاکہ بزنس مین شپ ایجنٹس کی ڈاکہ زنی سے بچ سکیں۔انکا کہنا تھا کہ چائنا کا کسٹمزایکسپورٹ پاکستان کسٹمز کو ڈیٹا فراہم نہیں کرتا جس کی وجہ سے ٹیکس ریونیو کی چوری بڑھتی جارہی ہے اس سلسلے میں دونو ں ممالک کی حکومتیں بات چیت کریں۔چیف کلکٹر کسٹم انفورسمنٹ زہد کھوکھر نے کہا کہ ماہ جون میں ہم نے سوا ارب روپے کا ری بیٹ دیا تو مجھے سبکدوش چیئرمین ایف بی آرکی ڈانٹ کھانا پڑی اور ہمیں صرف تین دن میں6ارب روپے ڈیوٹی کی وصولی کا ہدف ملا جو ہم نے7ارب روپے جمع کرکے پورا کردیا،محکمہ کسٹمز ٹریڈ کو سہولیات کی فراہمی سمیت سیکیورٹی بھی فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کی اہمیت کے پیش نظر ہر سی پیک کے راستے میں ہر200کلومیٹر کے بعد ایک کسٹمز چیک پوسٹ قائم کی جارہی ہے اور ان میں اسکینرز بھی لگائے جائیں گیتاکہ اسمگلنگ کو روکا جاسکے،ہمیں اپنی مقامی انڈسٹری کو بھی تحفظ دینا ہوگا۔جاوید غنی نے کہا کہ رسک میجمنٹ سسٹم میں بہتری آئی ہے اور کسٹمز کلیئرنس کی رفتار بھی تیز ہوئی ہے،ٹرانزٹ ٹریڈ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے موثراقدامات اٹھائے جارہے ہیں،ہم افغانستان سے کنسائنمنٹس کی معلومات کیلئے ایک دوسرے سے کمپیوٹرائزیشن لنک ہوگئے ہیں جس سے یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ کنسائنمنٹ کراچی اور قاسم بندرگاہوں تک پہنچ گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سی پیک پاکستان کیلئے ایک اہم منصوبہ ہے اور اس سلسلے میں گلگت میں کسٹمز کلکٹریٹ قائم کیا جارہا ہے۔چوہدری امجد نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے ایف پی سی سی آئی،پاکستان کسٹمزاورایپکاکو ایک ہاتھ بن کر کام کرنا ہوگا۔،سی پیک کی وجہ سے پاکستان کی تدقیر بدلنے جارہی ہے اس لئے چائنا سے مقابلے کیلئے ہمیں اپنی خامیوں کو دورکرنا ہوگا۔
*****

مزید :

کامرس -