اس سے بدتمیزاپوزیشن نہیں دیکھی :شاہد خاقان ، آپکی کسی بات کا جواب نہیں دوں گا : شہریارآفریدی
اسلام آباد (نعیم مصطفی سے) قومی اسمبلی میں جمعرات کے روز ہونے والی ہنگامہ آرائی کا الزام فریقین نے ایک دوسرے پر عائد کر دیا ہے اور ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ ہنگامہ آرائی کے وقت سی سی ٹی وی کیمروں اور موبائل فون سے بنائی جانے والی ویڈیو میں سب سے زیادہ دکھائی دینے والے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے اس واقعہ کو اپوزیشن کی زیادتی اور بدتمیزی سے تعبیر کیا ہے ’’پاکستان‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ میں گزشتہ 30 سال سے اس معزز ایوان کا رکن ہوں، میں نے آج تک اس سے زیادہ بدتمیز اپوزیشن نہیں دیکھی، پی ٹی آئی نے ہنگامہ آرائی کرکے ایوان کا تقدس پامال کیا اور دھینگا مشتی کے ذریعے ہم پر تھپڑ اور گھونسے برسائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب پی ٹی آئی نے خواجہ آصف کو تقریر کرنے سے روکا اور زبردست شور شرابہ کیا، تو میں اپنی نشست سے اٹھ کر اپوزیشن بنچوں پر گیا اور وہاں سید نوید قمر سے کہا کہ جناب سپیکر نے خواجہ آصف کو بولنے کی اجازت دی ہے، انہیں اپنا موقف بیان کرنے دیں پھر دوسرے اراکین کو بھی موقع مل جائیگا۔ شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ میں نے پیپلز پارٹی کے نوید قمر سے اتنی درخواست کی تھی کہ وہ پی ٹی آئی والوں کو سمجھائیں کہ شور شرابے سے ایوان مچھلی منڈی نہ بنائے اور سیشن کو چلنے دیں لیکن پی ٹی آئی والے ہنگامہ آرائی کا فیصلہ کرکے آئے تھے اور انہوں نے ایوان کادنیا بھر کے سامنے تمسخر اڑایا۔ اس حوالے سے جب پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اور ان کے بڑوں کے ساتھ نسل در نسل گہرے تعلقات ہیں ، میں ان کی کسی بات کا جواب نہیں دوں گا، مجھے ان کا بہت احترام ہے۔ تاہم قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی ارکان نے ہلڑ بازی اور دھینگا مشتی کی، مجھ پر حملہ اور وار کیا گیا۔ زیادتی بھی ہمارے ساتھ ہوئی اور ذمہ داری بھی ہم پر ڈالی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ حکومتی ارکان اپوزیشن بنچوں پر آکر حملہ آور ہوئے ، مجھ سمیت پی ٹی آئی اراکین پر پیچھے سے وار کئے گئے، حکومتی اراکان نے بیچ بچاؤ کروانے والوں کو بھی معاف نہ کیا۔
شاہد خاقان،شہر یار