ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں پاکستان کی پہلی انٹرنیٹ ایکسچینج قائم کر دی گئی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کی پہلی انٹرنیٹ ایکسچینج ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) میں قائم کر دی گئی ہے جس کے باعث ملک کے اندر انٹرنیٹ ٹریفک کی روانی میں تیزی آئے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ایسے افراد کو بھی انٹرنیٹ فراہم کرنے کیلئے اٹھایا گیا ہے جو اس سے اب تک دور ہیں۔
آسٹریلیا سے شکست،پاکستان کی ورلڈ کپ 2019 میں براہ راست شرکت پر خدشات بڑھ گئے
وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشے رحمان نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”ہمارا مقصد انٹرنیٹ سے محروم افراد کو یہ سہولت فراہم کرنا اور ملک کے نظرانداز اور پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کو انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن سروسز فراہم کرنا ہے۔“
پاکستان انٹرنیٹ ایکسچینج انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کیلئے ایکسچینج پوائنٹ کا کام کرے گی جس کے باعث ملک بھر میں انٹرنیٹ ٹریفک کی لیٹنسی میں کمی آئے گی۔ ایکسچینج کے باعث مقامی نیٹ ورکس کسی تیسرے نیٹ ورک کے بغیر ڈائریکٹ کنیکٹ ہو سکیں گے جبکہ مقامی نیٹ ورکس ملک میں ہی ایک پوائنٹ پر معلومات کا تبادلہ کر سکیں گے۔
لاہور کے اہم عوامی مقامات اور جامعات میں فری وائی فائی انٹرنیٹ فراہم کر دیا گیا
انوشے رحمان کا کہنا تھا کہ ”کوئی بھی حکومت اکیلی کام نہیں کر سکتی، ہمیں عوام اور پرائیویٹ سیکٹر کیساتھ مل کر ایک ٹیم کی طرح کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمگیر اہداف حاصل کئے جا سکیں۔ایکسچینج کا قیام حکومت کی نئی ٹیلی کمیونیکیشن پالیسی کا حصہ ہے جو گزشتہ سال متعارف کرائی گئی تھی۔اس پالیسی کے تحت کئی اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں پاکستان کو اہم کھلاڑی کے طور پر حتمی منزل پر لے جایا جا سکے۔“