پولیس نے دوسری بار عمران علی کو ڈی این اے کے بغیر ہی چھوڑ دیا تو اس نے گھر جا کر کیا کرنے کی کوشش کی اور اگر وہ کامیاب ہو جاتا تو پھر کیا ہوتا؟ جاوید چوہدری نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا

پولیس نے دوسری بار عمران علی کو ڈی این اے کے بغیر ہی چھوڑ دیا تو اس نے گھر جا ...
پولیس نے دوسری بار عمران علی کو ڈی این اے کے بغیر ہی چھوڑ دیا تو اس نے گھر جا کر کیا کرنے کی کوشش کی اور اگر وہ کامیاب ہو جاتا تو پھر کیا ہوتا؟ جاوید چوہدری نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) زینب کے قاتل عمران علی کو گرفتار کیا گیا تو یہ بات بھی سب کو معلوم ہو گئی کہ پولیس نے دو مرتبہ اس کا ڈی این اے لینے کیلئے گرفتار کیا لیکن پھر اسے چھوڑ دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔17 سالہ چینی لڑکی آئی فون 8 کی خاطر کنوارہ پن بیچنے کیلئے ہوٹل پہنچی تو کمرے میں داخل ہوتے ہی چار مرد آ گئے، خطرہ دیکھ کر بھاگنے لگی تو مردوں نے پکڑ لیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ہر کوئی لرز اٹھا مگر حقیقت سامنے آئی تو سب عش عش کر اٹھے
جب دوسری بار بھی پولیس نے اسے ڈی این اے لئے بغیر ہی چھوڑ دیا تو پھر اس نے گھر جا کر کیا کرنے کی کوشش کی اور اگر وہ کامیاب ہو جاتا تو پھر کیا ہوتا؟ سینئر صحافی و کالم نگار جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے۔
انہوں نے اپنے کالم میں لکھا ”عمران انصاری کے بقول ”ہم اس کے بعد پولیس کو بار بار ملزم کی نشاندہی کرتے رہے لیکن ہماری بات کو سنجیدہ نہیں لیا گیا‘ ہم نے سپیشل برانچ کو بھی بتا دیا تھا‘ سپیشل برانچ نے ملزم کی نگرانی شروع کر دی‘ میں نے ایس ایچ او حاجی اشرف اور ڈی پی او کو بھی بتایا آپ عمران علی سے بھی تفتیش کریں۔
پولیس دوبار اسے لینے بھی آئی لیکن یہ گھر پر نہیں تھا‘ میں 20 جنوری کو ایک بار پھر ڈی پی او آفس گیا‘ میری درخواست پر ڈی پی او نے فورس بھجوائی اور یہ عمران علی کو گھر سے لے آئے‘ ملزم کے خون کے نمونے لئے گئے لیکن اس نے اس دوران دل کے دورے کا ڈرامہ شروع کر دیا‘ پولیس دوبارہ ڈر گئی۔
ملزم عمران علی کے والد کا چالیسواں بھی تھا چنانچہ پولیس نے اس کا شناختی کارڈ جمع کیا اور اسے اس کے چچا کے حوالے کر دیا‘ میں نے ڈی پی او سے پوچھا ”سر آپ نے ملزم کیوں چھوڑ دیا“ ڈی پی او نے جواب دیا ”یہ مرگی اور دل کا مریض ہے‘ یہ اگر مر جاتا تو یہ ہمارے گلے پڑ جاتا“

یہ بھی پڑھیں۔۔۔”پولیس نے عمران علی کی گرفتاری کیلئے اس کی والدہ سے رابطہ کیا تو۔۔۔“ عمران کی والدہ کو جب بتایا گیا کہ ان کا بیٹا ہی زینب کا قاتل ہے اور اسے گرفتار کرنا ہے تو انہوں نے کیا کیا؟ تفصیلات جان کر آپ کا دل خون کے آنسو روئے گا
میں نے انہیں بتایا ”جناب یہ ہمارے محلے میں رہتا ہے‘ ہم نے اسے کبھی بیمار نہیں دیکھا‘ ڈی پی او نے مجھے تسلی دی آپ فکر نہ کریں‘ ہم اس پر نظر رکھیں گے‘ میں واپس آگیا لیکن ملزم عمران علی نے اس رات نیند کی گولیاں کھا کر خودکشی کی کوشش کی“۔