خطے میں جو حالات چل رہے ہیں وہ ملک کے لئے نیک شگون نہیں،تباہ کاریوں اور سول وار سے بچنا ہے تو ہمیں اب فیصلے کرنا ہونگے:سردار یار محمد رند 

خطے میں جو حالات چل رہے ہیں وہ ملک کے لئے نیک شگون نہیں،تباہ کاریوں اور سول ...
خطے میں جو حالات چل رہے ہیں وہ ملک کے لئے نیک شگون نہیں،تباہ کاریوں اور سول وار سے بچنا ہے تو ہمیں اب فیصلے کرنا ہونگے:سردار یار محمد رند 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آ ن لائن) پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صدر سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ خطے میں جو حالات چل رہے ہیں وہ ملک کے لئے نیک شگون نہیں،اگر ہمیں تباہ کاریوں اور سول وار سے بچنا ہے تو ہمیں اب فیصلے کرنا ہونگے،بلوچستان میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے مگر متعلقہ ادارے کرپشن کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں،احتساب بلاامتیاز اور صرف اپوزیشن کانہیں بلکہ ان تمام افراد اور سیاستدانوں کا ہونا چاہئے جنہوں نے ملکی معیشت کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے، وفاقی حکومت کی کارکردگی تسلی بخش ہے،ایک سال بعد وفاقی حکومت کے فیصلے ملک کے بہتر مفاد میں ہونگے، تحریک انصاف کو جن حالات میں حکومت ملی سب جانتے ہیں کہ بدامنی معیشت کی بدحالی سمیت دیگر مشکلات درپیش تھیں، اب ہم نے ان حالات سے بچنے کے لئے مشکل فیصلے کرنے ہونگے۔

 نجی ٹی وی چینل سےگفتگو  کرتے ہوئے سردار یار محمد رند کا کہنا تھا کہ صوبے  میں کارکردگی کے بارے میں  بلوچستان عوامی پارٹی سے پوچھا جائے، یہاں پر ہمارے 2 وزیر ہیں، مخلوط حکومت میں اکثریت کی کارکردگی دیکھی جاتی ہے، بہتر کارکردگی کے حوالے سے بلوچستان عوامی پارٹی ہی جواب دے سکتی ہے تاہم وفاقی حکومت نے مختصر مدت میں بڑے انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں ،عمران خان نے ہمیشہ ملک کے بہتر مفاد میں فیصلے کئے ہیں، صوبہ چلانا الگ بات ہےاور  مرکز چلانا الگ ، ہمارے پاس اس وقت نوجوان قیادت ہے جو پہلی مرتبہ پارلیمنٹ میں آئی ہے، حالات کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا ،ہماری حکومت اب نئے تجربوں سے گزررہی ہے، ایک سال بات بہتر کارکردگی دکھانے کے لئے بارے میں پوچھا جائے تو مثبت جواب دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی 10 سال سے کہہ رہی تھی کہ ملک کو قرضوں سے نہ چلایا جائے ،جب ملک قرضوں سے چلایا جاتا ہے تو معیشت کے حالات برے ہو سکتے ہیں کیونکہ جو قرضے لئے جاتے ہیں وہ سود سمیت ادا کرنے پڑتے ہیں ،ہمارے عوام معصوم ہیں پانچ سال کی کارکردگی بھول جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جب اقتدار سنبھالا تو معیشت کے حالات بہت برے تھے، قرضوں کی وجہ سے ہم نے دوست ممالک سے تعاون کے لئے استدعا کی مگر جب تک مستقل اقدامات نہیں اٹھائے جاتے اس وقت تک ہم بہتر فیصلے نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان عوام کو اعتماد میں لیں اور وہ فیصلے کریں جو ملک کے بہتر مفاد میں ہوں، ملک کی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہے، جب تک کرپٹ زدہ لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی اس وقت تک حالات بہتر نہیں ہوسکتے ،احتساب بلاامتیاز ہونا چاہئے اور ہر اس شخص کا احتساب ہونا چاہئے جس نے ماضی میں ملک کو لوٹا ہے ،احتساب کا قانون صرف اپوزیشن کے لئے نہیں ہونا چاہئے بلکہ ان تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے جنہوں نے بلوچستان کے قومی خزانہ کو نقصان پہنچایا ہے مگر بدقسمتی سے یہاں پر احتساب کسی کا نہیں ہورہا اور جنہوں نے کرپشن کی ہے وہ آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں،رئیسانی کے دور حکومت میں اربوں روپے کرپشن ہوئی اور ایک ہی شخص کو 82 کروڑ روپے کا چیک دیا گیا، کیا متعلقہ اداروں نے ان کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے؟۔

سردار یار محمد رند نے کہا کہ اس خطے میں جو صورتحال ہے اس پر ہم فکر مند ہیں کیونکہ بلوچستان کے مستقبل کے حوالے سے ہمیں فکر مند ہونا چاہئے ، خطے میں ایک بار پھر سول وار کے لئے حالات پیدا کئے جارہے ہیں لیکن ہمیں اللہ اور اپنی فوج پر بھروسہ ہے کہ وہ اس خطے میں استحکام کے لئے جدوجہد کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ گر ہم تباہ کاریوں اور سول وار سے بچنا ہے تو ہمیں اب فیصلے کرنا ہونگے کیونکہ خطے میں جو حالات چل رہے ہیں وہ ہمارے لئے نیک شگون نہیں ہے۔