شانگلہ میں سرکاری گاڑیوں کا بے دریغ استعمال ‘نئی گاڑیاں کباڑ میں تبدیل
الپوری(ڈسڑکٹ رپورٹر) شانگلہ میں سرکاری گاڑیوں کا بے دریغ استعمال عروج پر ،نئے سرکاری گاڑیاں کباڑہ بن گئی، نئے گاڑیوں کا غیر متعلقہ استعمال سے حکومتی خزانہ کو لاکھوں کا ٹیکہ،سرکاری گاڑیوں پر ریپئر کے مد میں لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں، افسران اور اہلکاران گاڑیوں کواپنے ذاتی کاموں کیلئے استعما ل کرنے کا انکشاف-ضلع شانگلہ میں اکثر ضلعی افسران کے ساتھ کئی سرکاری گاڑیاں زیر استعمال ہیں،ضلع کے بعض سرکاری گاڑیاں افسران کے رشتہ داروں کے زیر استعمال ہے اور وہ بھی ضلع سے باہر۔ عوام کامال کو شیر مدر سمجھتے ہیں ،عوامی و سماجی حلقوں کا اظہار شدید برہمی۔ وزیراعلیٰ وچیف سیکرٹری سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں پسماندگی کی لحاظ سے سرفہرست اور کرپشن میں درجہ اول کے حثیت رکھنے والی ضلع شانگلہ میں سرکاری گاڑیوں کا ناجائز اور نجی کاموں میں استعمال ہورہے ہیں جو سراسر زیادتی ہے ایک ایک آفسر کے پاس کئی گاڑیاں زیر استعمال ہیں، جو وہ زیادہ تر گھر یلوں، چھٹیوں میں سیر سپاٹوں،ذاتی کاموں کیلئے استعمال کرہے ہیں،شانگلہ کے سرکاری گاڑیاں اکثر باہر کے اضلاع میں دکھائی دیتی ہیں، بلدیاتی نمائندے بھی کسی سے کم نہیں وہ بھی کئی سرکاری گاڑیاں رکھتے ہیں اور اپنے ذاتی کاموں میں استعمال میں لاتے ہیں۔ ضلع کے بعض سرکاری گاڑیاں افسران کے رشتہ داروں کے زیر استعمال ہے اور وہ بھی ضلع سے باہر۔ کھبی لکڑی لے جاتے ہیں تو کھبی بازار سے سودا سلف اور سیر سپاٹے کیلئے گاڑیاں دوڑاتے ہیں نجی تقریبات اور چھٹیوں میں سرکاری گاڑیاں استعمال میں لاتے ہیں کیا یہ کرپشن نہیں ہے۔۔ ؟سرکاری فیول استعمال کرتے ہیں ٹی اے ڈی اے بھی سرکار سے لیتے ہیں اور کام بھی اپنا ذاتی کرتا ہے۔ عوامی سماجی حلقوں کا کئی سوالات - عوام کاخیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ، چیف سیکرٹری اور ڈویژنل کمشنر سے اصلاح احوال کیلئے اقدامات اٹھانے کامطالبہ کر دیا ہے۔۔