ٹیکنالوجی کی وجہ سے بہتر تعلیم دی جاسکتی ہے ،شفقت محمود
لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی ہنگامی آرائی اور شور شرابا ایوان کے تقدس کے خلاف ہے،اسمبلی میں شور مچانا کوئی قوم کی خدمت نہیں،جس کا بھی پروڈکشن آرڈر جاری کیا گیا ہے انہیں اسمبلی بلایا گیا ہے،تعلیمی ادارے میں منشیات استعمال کے غلط اعداد و شمار پیش کیے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل کالج آف آرٹس کے 14ویں کانووکیشن سے خطاب اورمیڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر پرنسپل این سی اے ڈاکٹر مرتضی جعفری، ڈاکٹر عارفہ سیدہ سمیت دیگر بھی شریک تھے۔کانووکیشن میں فائن آرٹس، آرکیٹیکٹ، ڈیزائن، فلم اینڈ ٹی وی میں بی ایس اونرز مکمل کرنے والے 601 طلبہ میں ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔طلبہ کوبہترین کارکردگی پر گولڈ میڈلز، ایوارڈز اور پرنسپل ہونر ایوارڈ ز بھی دئیے گئے۔ شفقت محمودنے کامیاب ہونے والے طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ معلومات سے ہی معاشرے میں تبدیلی آتی ہے۔دیہاتی علاقوں میں اچھے ادارے نہیں لیکن ٹیکنالوجی کی وجہ سے بہت بہتر تعلیم دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالج یونیورسٹی کا درجہ رکھنے کی حیثیت رکھتی ہے،این سی اے کا دنیا کی بڑی یونیورسٹیوں کے ساتھ رابطہ ہے جو بہت اچھی بات ہے۔ میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ جس کا بھی پروڈکشن آرڈر جاری کیا گیا ہے انہیں اسمبلی میں بلایا گیا ہے،پروڈکشن آرڈر اسپیکر کی جانب سے جاری کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی کرپشن اورلوٹ مار کی وجہ سے زیر حراست ہیں سب کو پروڈکشن آڈر پر اسمبلی بلایا گیا۔ انہوں نے ساہیوال واقعہ کے متاثر ہ خاندان کو اسلام آباد بلانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ایوان صدر سے بلانے کا پورا پروٹوکول ہوتا ہے،دعوت نامے ایک ہفتہ پہلے جاری کیے جاتے ہیں،مجھے ایسا لگتا ہے کہ انہیں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے طلب کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ترمیمی فنانس بل کو بجٹ کہنا غلط ہوگا کیونکہ یہ مراعتی پیکیج ہے جس کی ہر طرف سے تعریف کی گئی ہے،جلد بزنس کمیونٹی کا اعتماد بحال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے میں منشیات کے استعمال کے غلط اعداد و شمار پیش کیے گئے جو محکمہ انسداد منشیات نے پیش کیے۔تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط کے حوالے سے پہلی ذمہ داری ان کی اپنی ہے،مخصوص صورتحال میں محکمہ تعلیم دخل اندازی کرسکتا ہے۔