لیاقت آباد میں غیر قانونی تعمیرات، ایس بی سی اے افسران کی چاندی
کراچی(رپورٹ/ندیم آرائیں)ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کی مسلسل چشم پوشی،ایس بی سی اے لیاقت آباد ٹاؤن کے افسران کی چاندی،لیاقت آباد ٹاؤن کے بلڈروں کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں،ایس بی سی اے ہی کی وجہ سے کراچی کا انفراسٹرکچر تباہی کے دہانے پرپہنچ گیا۔،تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد تاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے،ایس بی سی اے کی اس جانب سے چشم پوشی کی وجہ سے بلڈر مافیا نے 5سے6منزلہ بلڈنگز کا جال بچھا دیا ہے،غیر قانونی تعمیرات انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہیں،لیاقت آباد ٹاؤن میں پلاٹ نمبر5/856پر گراؤنڈ پلس5کی تعمیرات آخری مراحل میں ہیں،ذرائع کے مطابق مذکورہ بلڈنگ میں ناقص مٹیریل کا استعمال کیا گیاہے اور صرف چار سریوں پر پوری بلڈنگ کھڑی کردی گئی ہے جس کی وجہ سے مستقبل میں کوئی بڑاسانحہ بھی رونما ہوسکتا ہے،پلاٹ نمبر AV41اورAV42 کی تعمیرات کے خلاف عدالتی احکامات پر ایس بی سی اے نے کارروائی کرتے ہوئے نمائشی توڑ پھوڑ کی تھی جس کے بعد کچھ عرصہ کے لیے تعمیرات کا سلسلہ رک گیا تھا لیکن اب دوبارہ سے تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے اس سلسے میں روزنامہ پاکستان میں 13 جنوری کو بھی خبر شائع کی گئی تھی جس کے باوجود تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے،اس ضمن میں علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اگر آج کراچی کا انفراسٹرکچر تباہی کے دہانے پر ہے تو اس کی تمام تر ذمہ دار ایس بی سی اے کے افسران ہیں